رقص کے معنی
رقص کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَقْص }
تفصیلات
iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل مفہوم اور ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ناچنا","اُچھل کود","اصول رقص کے تحت اچھلنے\u2018 کودنے\u2018 جھومنے یا چکر لگانے کی کیفیت یا عمل","اصولِ نغمات كے موافق تھركنا","اصول نغمات کے موافق تھرکنا","اعضاء کی شاعری","کُود پھاند"]
رقص رَقْص
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
رقص کے معنی
"میں ہوا کے دوش پر رقص کرتی ہوئی گاؤں گئی" (١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ٤٤)
"دنیا کو زندگی کا رقص انہی فن پاروں میں نظر آتا ہے" (١٩٨١ء، زوایۂ نظر، ٦٨)
رقص کے مترادف
ڈانس, پاکوبی, مجرا, ناچ
اُچھلنا, پاکوبی, حال, رَقَصَ, مجرا, مُجرا, ناچ, ناچنا, نرت, نِرت, وجد, ڈانس, کودنا
رقص کے جملے اور مرکبات
رقص و سرور, رقص شرر, رقص فرما, رقص کناں, رقص گاہ, رقص ماکیاں, رقص ایاغ, رقص بسمل, رقص طاؤس, رقص و غنا
رقص english meaning
dancing; a dancea balla dancedancingpetty minded
شاعری
- ضد تھی اُٹھّو مجھ کو بانہوں میں لو رقص کرو
روٹھ گئی شب مجھ دیوانے سے بے بات ہَوا - بگولے رقص کو اٹھے ہَوا نے تالی دی
سکون مل نہ سکا بستیوں سے جاکر بھی - کبھی تعو ناچ سے گرجائے آبروئے رقیب
کبھی تو کیھنچ لے عطر گل تماشا رقص - مستی اکبر کی رقص مس سے نہ رکی
بھونرے پہ ہوسکی نہ بھنبھیری غالب - دکھے گا منہ پہ جو آنچل وہ پری رقص کے وقت
شعلہ حسن چراغ تہِ داماں ہوگا - پھرتا ہے سدا آنکھوں میں اس بت کا تصور
ہم دیکھتے ہیں ایک ہی پتلی کا سدا رقص - آواز نکلتی ہے یہ گھنگھرو سے تمھارے
پامالی عشاق کی خاطر ہے بلا رقص - رقص مہر اے رشک مہ چشم مسیحا سے گرا
تا فلک پہنچا نہ تھا آوازہ اعجاز رقص - تار باتوں کا بندھا جب خوش گلو کی بزم میں
نامہ بر بھی مست ہوکر رقص فرمانے لگا - حق نے کیا ہے بار کو بس میرے بے نظیر
حس جائے دیکھتا ہوں نظر میں ہے خام رقص
محاورات
- رقص کردن خود نہ داندا صاحن راگوید کج است