رقیق کے معنی
رقیق کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَقِیق }
تفصیلات
iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی اور ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٨٣٩ء میں "مکاشفتہ الاسرار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پتلا ہونا","(مجازاً) پست","بے جان","پانی کی طرح","پانی کی مانند","پتلے قوام کا","جو کسی کا مملوک ہو","نرم و ملائم"]
رقق رَقِیق
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
رقیق کے معنی
"جان سے وہ رقیق رس نکلنا شروع ہو گیا تو . جان کو سرسبز و شاداب کرتا ہے۔" (١٩٨٨ء، افکار، کراچی، مئی، ٤٢)
"ان میں سے کسی کا دل زیادہ رقیق ہے۔" (١٩٤٦ء، الف لیلہ و لیلہ، ٣:٧)
"اسی ضمن میں مصنف نے . حقوق ذِمّیاں رقیق و مملوک . پر بڑی لطیف اور دلچسپ بحثیں کیں۔" (١٩٣١ء، مقدماتِ عبدالحق، ٢٨:١)
"ہمارا ادب مجموعی حیثیت سے نہایت رقیق ہو کر رہ گیا ہے۔" (١٩٤١ء، ماورا، ٢٦)
رقیق کے مترادف
نازک, نرم, پتلا, ملائم
باریک, پتلا, رَقَّ, غلام, لطیف, ملائم, نازک, نرم
رقیق کے جملے اور مرکبات
رقیق القلبی, رقیق پن
رقیق english meaning
thinfinedelicateflimsyminute* [A]ill-luckliquidmiserymisfortunateunrealunsubstantial |A|wretchedness
شاعری
- پھیلی ہے روئے خاک پر‘ سیم رقیق کی بساط
وقت ہے میکشی کا یہ‘ ساعت گرمی نشاط