رمز کے معنی

رمز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ رَمْز }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی اور ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦٧٨ء میں غواصی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آنکھوں بھووں یا ہونٹوں کا اشارہ","اشارہ آنکھ منہ ابرو وغیرہ سے","پہلو دار بات","پیچدار بات","خفیہ تحریر","شارٹ ہینڈ","غنج و دلال","مختصر نویسی","مخفی یا پوشیدہ بات","نوک جھونک"]

رمز رَمْز

اسم

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : رَمُوز[رَمُوز]
  • جمع استثنائی : رَمْزِیات[رَم + زِیات]
  • جمع غیر ندائی : رَمْزوں[رَمْ + زوں (و مجہول)]

رمز کے معنی

١ - آنکھوں، بھوؤں یا ہونٹوں کا اشارہ، غمزہ، عشوہ۔

 رمز اغیار سے اختر سے رکاوٹ صاحب بات تو کوئی کرے غیر سے جل جائے کوئی (١٨٦١ء، کلیات اختر، ٧٨٩)

٢ - ایماء، اشارہ، کنایہ۔

"یہ نیاز احمد بھی عجیب انسان ہیں . جنہوں نے ان کی "رمز" سمجھ لی وہ پکے دوست بن گئے" (١٩٨٣ء، تخلیق اور لاشعوری محرکات، ١٠)

٣ - عام طور سے سمجھ نہ آنے والی بات، پہیلی، چیستان، مُعمّا۔

"یہ وہ رمز ہے کہ الوہیت کی لام کے باطن میں بھی میم محمدۖ مخفی ہے۔" "جس نے کہا کہ ایک رمز ہے، اس کو یوں تصور کرو کہ جس دن شکست کھائی اسی دن فتح پائی" (١٩٦٣ء، انشائے بہارِ بے خزاں، ٤٣)(١٩٦١ء، غالب کی نادر تحریریں، ١٣٧)

٤ - [ تصوف ] بھید، راز، چھپی ہوئی حیقیت۔

 کچھ سوچ کے دل میں رمز پاکر بڈھے نے کہا یہ سر ہلا کر (١٩١٨ء، مطلع انوار، ١٦٢)

٥ - دل کی بات، مخفی بات، مضمراتِ قلبی، رازِ دلی۔

 تغافل ایک بھرم تھا غرورِ جاناں کا مری نگاہِ محبت کا رمز پا ہی گئی (١٩٨٧ء، تذکرۂ شعرائے بدایوں (سرور)، ٤١٢:١)

٦ - سہل یا بامعنٰی لفظ یا کسی جسمانی حرکت کا مقرر یا طے کیا ہوا مفہوم، علامت، نشان، خُفیہ تحریر۔

"اختصار کی وجہ سے بطریقِ رمز ان کی طرف اشارہ بھی کر دیا ہے" (١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ٨:١)

٧ - طُغرا پورے نام کے ابتدائی الفاظ کا مجموعہ Monogram۔ (ماخوذ انگلش اینڈ ہندوستانی ٹیکنیکل ٹرمز، 78)

 زاہد اگرچہ فہم میں ہے بُو علی وقت میرے سخن کے رمز کوں پایا نہیں ہنوز "میں غالب نے اس شعر میں پوشیدہ رمز کے ساتھ یہ کتاب آپ کو اور کشمیر کی آئندہ نسلوں کو سنوپتا ہوں" (١٧٠٧ء، کلیاتِ ولی، ٩٢)(١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ن)

٨ - دور رس اور لطیف مفہوم، (کلام کا) نکتہ، باریکی (جو دقت آفرینی پر مبنی ہو)

"قدیم حکما کا طریقہ رمز کا تھا" (١٩٢٥ء، حکمۃ الاشراق، ١٠)

٩ - بے حد مبہم اور ذومعنین بات۔

"ہماری مراد اس صنفِ ادب سے ہے جسے عرفِ عام میں رَمز کہتے ہیں" (١٩٥٨ء، اردو ادب میں طنز و مزاح، ٥١)

١٠ - آوازہ، طنز، طعنہ، نوک جھونک۔

 ہے علم سے معرا، لاعلم حال سے ہے کوسوں بعید رمزِ حقِ تعالی سے ہے (١٩٠٦ء، مخزن (طالب بنارسی)، اگست، ٥٩)

١١ - سخن، اصل مفہوم یا منشا، مراد۔

"رمز تعیّر کو تعبیر کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے" (١٩١٩ء، جبرو مقابلہ (ترجمہ)، ٣١:١)

١٢ - [ الجبرا ] تبدیلی، فرق۔

رمز کے مترادف

اشارہ, بھید, سگنل, مراد, نکتہ, راز, مدعا

ایما, بات, باریکی, بجھارت, بھید, پوشیدگی, پہیلی, راز, رَمَزَ, سِر, طعن, طنز, علامت, مدّعا, مراد, معاملہ, منشا, نشان, نکتہ, کنایہ

رمز کے جملے اور مرکبات

رمز شناس, رمز شناسی, رمز آشنا, رمزداں, رمز نگار, رمز نویس, رمز نویسی

رمز english meaning

signindicationnodwinkhintinnuendoambitious expressionmysterious allusion; sarcasmironya signallusionpen-wiperriddlesarcasmsecretsymbol

شاعری

  • دلوں کی رمز فقط اہلِ درد جانتے ہیں
    تری سمجھ میں مِری بات آ نہیں سکتی
  • دلوں کی رمز فقط اہل درد جانتے ہیں
    تری سمجھ میں مری بات آ نہیں سکتی
  • سرِ بزم جتنے چراغ تھے وہ تمام رمز شناس تھے
    تری چشمِ خوش کے لحاظ سے نہیں بولتا تھا مگر کوئی
  • دل پردے میں رکھ رمز حقیقت کے مبادا
    محرم ہو کوئی غیر ترے راز نہاں کا
  • رمز و ایما و اشارات چلی جاتی ہے
    چھیڑ کی ہم سے وہی بات چلی جاتی ہے
  • رمز الفت میں تو اجمال بہت تھا لیکن
    میر رونے تیرے ہنسنے سے یہ تفصیل ہوئی
  • حکیمی نا مسلمانی خودی کی
    کلیمی رمز پنہانی خودی کی
  • گوش شنوا ہو تو مرے رمز کو سمجھے
    حق یہ ہے کہ میں ساز حقیقت کی ندا ہوں
  • ابتدا میں شرح رمز آیہ لا تقربا
    کس قدر مشکل تھا پہلا امتحان اہل درد
  • جس صف میں شہ کی رزم کا کہتا ہوں رمز میں
    ہر خارجی دھمک سوں وہاں لا جواب تھا

محاورات

  • دو پیالے پی تو لیں۔ حرمزدگی تو پیٹ میں ہے
  • رمز پہچان جانا۔ پہچاننا
  • رمز کی چلنا

Related Words of "رمز":