قسم کے معنی
قسم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ قِسْم }{ قَسَم }
تفصیلات
iثلاثی مجرد کے باب سے مصدر ہے اردو میں مستعمل ١٦٠٩ء کو قطب مشتری میں مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب کا مصدر ہے۔ عربی سے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور اسم کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیاتِ ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["راکرنا","سوگند اٹھانا","خدا کو پیچ میں دیکر کوئی عہد کرنا","قرآن اٹھانا","گنگاجل اٹھانا","کسی کام کے کرنے کا وعدہ کرنا کوئی مقدس نام لے کر"]
قسم قَسَم
اسم
اسم حاصل مصدر ( مؤنث - واحد ), اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : قِسْمیں[قِس + میں (ی مجہول)]
- جمع استثنائی : اَقْسام[اَق + سام]
- جمع غیر ندائی : قِسْموں[قِس + موں (و مجہول)]
- جمع : قَسَمیں[قَسَمیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : قَسَموں[قَسَموں (واؤ مجہول)]
قسم کے معنی
"ہم بذری پودوں کے زواجی پودے ایک ہی قسم کے ہوتے ہیں"۔ (١٩٦٦ء، مبادی نباتیات، ٥٩٠)
"یہ روایتی قسم کا نوحہ نہیں"۔ (١٩٨٣ء، تخلیق اور لاشعوری محرکات، ١٢٧)
"نہ عزت نہ پیسہ قسم اللہ پاک کی میں تانگہ کبھی نہ جوتتا۔" (١٩٨٧ء، آخری آدمی، ١١٣)
دیکھنا بھی ہے قسم چاہے کوئی سر پھوڑے!اس قدر اچھا نہیں اے شوخ بے پروا دماغ (١٩٠٠ء، دیوان حبیب، ١٢٢)
قسم کے مترادف
شق, جنس, نوع, حلف, عہد, سو گند
الیّہ, انکار, پتساکھ, پیمان, حرام, حلف, دوہائی, سپت, سوگند, سونہہ, سوں, طرح, طرز, عہد, قَسَمَ, نوع, واسطہ, وعدہ, ڈھنگ, یمین
قسم کے جملے اور مرکبات
قسم قسم کی, قسم اول, قسم سے
قسم english meaning
Divisionpartportion; kindsort; description; naturean oath(of mystery) be unravelled [A~ اعمیٰ]categoryclassdivisiongradekindkind , type , category , grade , nature , partnatureoathpart or portionportionsortspeciestype
شاعری
- ساعد سیمیں دونوں اُس کے ہاتھ میں لاکر چھوڑ دیئے
بھولے اُس کے قول و قسم پر ہائے خیال خام کیا - قسم جو کھایئے تو طالع زلیخا کی
عزیز مصر کا بھی صاحب اک غُلام لیا - کہنے کی بھی لکھنے کی بھی ہم تو قسم کھا بیٹھے تھے
آخر دل کی بیتابی سے خط بھیجا پیغام کیا - قسم جو کھایئے تو طالع زلیخا کی
عزیز مصر کا بھی صاحب اک غلام لیا - اب کی برسات ہی کے ذمہ تھا عالم کا وبال
میں تو کھائی تھی قسم چشم کے تر کرنے کی - درویش جو ہوے تو کیا اعتبار سب
اب قابل اعتماد کے قول و قسم نہیں - اب سوچ رہے ہیں کہ یہ ممکن ہی نہیں
پھر اُن سے نہ ملنے کی قسم کھا تو گئے ہم - وعدہ کیا ہے یار نے آنے کا دن ڈھلے
سورج تجھے قسم ہے‘ چلا جا تلے تلے - اے خاموش خلا کے مالک تیری قسم
بزمِ جہاں میں تجھ سے زیادہ تنہا ہوں - کھانے متعدد قسم کے ہوتے ہیں
فیرینی ، قورمہ ، آب گوست
محاورات
- (قسمت کا) لکھا پورا کرنا
- (کی قسمت کا) ستارہ چمکنا
- آج قسمت سے ہاتھ آئے ہو
- آنکھوں کی قسم
- اپنی اپنی قسمت
- اپنی تقدیر (- قسمت) کو رونا
- اپنی قسمت کا لے اترنا
- اپنی قسمت کا لے کر اترنا
- اپنی قسمت کو رونا
- برا حاکم (بری قسمت) خدا کا غضب