رمل کے معنی
رمل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَمَل }
تفصیلات
iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦١١ء میں "قلی قطب شاہ" کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔ (شاذ بطور فعل بھی مستعمل ہے), m["ایک علم جس سے لکیروں اور ہندسوں کے ذریعے غیب کی بات بتاتے ہیں","ایک علم کا نام جس سے گزشتہ اور آئندہ کے حالات معلوم کئے جاتے ہیں","ایک علم کا نام جس میں ہندسوں اور خطوط وغیرہ کے ذریعے سے غیب کی بات بتلاتے ہیں۔ یہ علم حضرت انیال پیغمبر علیہ السلام سے منسوب ہے چونکہ رمل عربی میں ریت (ریگ) کو کہتے ہیں اور جبرئیل علیہ السلام نے بحکم خدا ریت پر چند نقطے کاڑھ کر ان کو یہ علم سکھایا تھا اس سبب سے یہ نام پڑگیا","حج میں طواف کے دوران پہلے تین چکروں میں مخصوص فاصلہ کے درمیان مونڈھے ہلاتے اور ذرا دوڑتے ہوئے چلنے کی صورت حال","عروض کی ایک بحر کا نام","عروض کے بحر کا نام","علمِ عروض کی ایک بحر","علم عروض کی ایک بحر جس کا وزن آٹھ دفعہ فاعلان ہے","مجازاً نجوم","ہشت فاعلان والی بحر"]
رمل رَمَل
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
رمل کے معنی
"اردو میں چٹائی بننے کو رمل کہتے ہیں۔" (١٩٣٩ء، میزانِ سخن، ١٠٠)
میں نے کہا کہ کہتے ہیں تم کو عروض دان بحرِ رمل کی مجھ سے حقیقت کرو بیان "امیر نے چوبیس بحروں میں تالیں ایجاد کی ہیں جن کی اقسام حسب ذیل ہیں بحرِ رمل، بحر تقارب. " (١٨١٠ء، کلیاتِ میر، ١٠٣٠)(١٩٦٠ء، حیاتِ امیر خسرو، ١٨٥)
"بنوامیہ کا دور ختم ہونے سے پہلے ہی چار بنیادی ایقاع یعنی ثقیلِ اول، ثقیلِ ثانی، رَمل اور ہزج مروج ہو چکے تھے" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارفِ اسلامیہ، ٧١٠:٣)
"یہ بیاض اُن کے پاس رہی اس میں رمل کے حسابات اور مختلف جوابات ان سوالات کے ہیں جو ان سے دریافت کیے گئے" (١٩٣٨ء، علمی نقوش، ٦٠)
طالع فوج میں پستی کے نشاں پیدا تھے رملِ دشت میں ہیبت سے طقاں اعضا تھے (١٨٧٥ء، دبیر، دفترِ ماتم، ١٤٢:٢)
"طواف کرتے ہوئے مجھے سب کچھ بھول جاتا ہے سب کچھ، سنگِ اسود، رمل، شوط، استلام، ملتزم، مقام محمود سب کچھ۔" (١٩٧٥ء، لبیک، ١١٥)
رمل کے جملے اور مرکبات
رمل پیما
رمل english meaning
sand; a tract or collection of sand; diving by lines or figures in sand or on the grounddivination(also بحررمل bah|r-e ra|mal)(rare) sanda kind of verse metrea kind of verse metre [A]foretelling by figuresgeomancyinkstandprotfoliowriting case
شاعری
- جو دیکھی رمل میں پیو کوں سو پیو کا چت بھاری ہے
کپٹ پھل گند دے جیو کوں سو مالن دند ساری ہے - منہ دیکھ اجل کی شکلوں کا سب داخل خارج بھول گئے
نہ رمل جفر کچھ پیش گئے نہ تختے قرعے کام آئے - اتحاد رمل و خبن سے لکھتا ہے قلم
فاعلا تن فعالتن فعالتن فعلان - برنگ خطوط رمل کوہسار
کہیں چشمے جاری کہیں مرغزار - میں نے کہا کہ کہتے ہیں تم کو عروض داں
بحر رمل کی مجھ سے حقیقت کرو بیاں - خالی نہیں یہ علم رمل بھی مزے سے واہ
وہاں بھی تو زوج اور وہی فرد ہے سو ہے - طالع فوج میں پستی کے نشاں پیدا تھے
رمل دشت میں ہیبت سے طپاں اعضا تھے
محاورات
- بہتا پانی نرملا اور بندھا گندھلا ہوئے۔سادھو جاں رمتا بھلا۔ واگ نہ لاگے کوئے
- پیر جو پچھواماں برساوے وہی نرمل راس اٹھاوے
- چھاتی کھول کرملنا
- نینا پیت بتائے سب ہیئے کو ہیت اہیت جسے نرمل آرسی بھلی بری کہہ دیت