رنگی کے معنی
رنگی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَن (ن غنہ) + گی }
تفصیلات
iفارسی اسم |رنگ| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ صفت لگا کر بنایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء میں "قلی قطب شاہ" کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قسم کا کپڑا جو خیر آباد میں بنتا ہے","رنگنے والا","رنگیلا شخص","سٹیج پر ایکٹ کرنے والا","کچے رنگ کی چھینٹ"]
رَنْگ رَنْگی
اسم
صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )
رنگی کے معنی
نبیۖ صدقے قطبا سوں سجنی ملی ہے کہو عاشقاں دھر اے رنگی کہانی (١٦١١ء، کلیاتِ قلی قطب شاہ، ٢٤١:٢)
"نسبی رابطہ، صنعتی رابطہ، وطنی رابطہ، زمانی رابطہ، رنگی رابطہ۔" (١٩٧٥ء، متحدہ قومیت اور اسلام، ٥١)
رنگی کے جملے اور مرکبات
رنگی بندھی, رنگی پیمانہ
رنگی english meaning
((Plural) قماری qama|ri) ringdoveActorcastratedeath anniversary (of saint) |~A|Portraitistturtle-dove [A]
شاعری
- بے گہ شکستہ رنگی خورشید کیا عجب
ہوتا ہے زرد بیشتر اہل فنا کا رنگ - ثابت ہے بے دلیل دو رنگی جہان کی
کچھ حاجتِ گواہی جواز نہیں مجھے - ایک حالتِ ناطاقتی میں
جرمن شاعر گنٹر گراس کی نظم IN OHNMACHT CEFALLEN کا آزاد ترجمہ
جب بھی ہم ناپام کے بارے میں کچھ خبریں پڑھتے ہیں تو سوچتے ہیں
وہ کیسا ہوگا!
ہم کو اس کی بابت کچھ معلوم نہیں
ہم سوچتے ہیں اور پڑھتے ہیں
ہم پڑھتے ہیں اور سوچتے ہیں
ناپام کی صورت کیسی ہوگی!
پھر ہم ان مکروہ بموں کی باتوں میں بھرپور مذمّت کرتے ہیں
صبح سَمے جب ناشتہ میزوں پر لگتا ہے‘
ُگُم سُم بیٹھے تازہ اخباروں میں ہم سب وہ تصویریں دیکھتے ہیں
جن میں اس ناپام کی لائی ہُوئی بربادی اپنی عکس نمائی کرتی ہے
اور اِک دُوجے کو دِکھا دِکھا کے کہتے ہیں
’’دیکھو یہ ناپام ہے… دیکھو ظالم اس سے
کیسی کیسی غضب قیامت ڈھاتے ہیں!‘‘
کچھ ہی دنوں میں متحرک اور مہنگی فلمیں سکرینوں پر آجاتی ہیں
جن سے اُس بیداد کا منظرص کالا اور بھیانک منظر
اور بھی روشن ہوجاتا ہے
ہم گہرے افسوس میں اپنے دانتوں سے ناخن کاٹتے ہیں
اور ناپام کی لائی ہوئی آفت کے ردّ میں لفظوں کے تلوے چاٹتے ہیں
لیکن دُنیا ‘ بربادی کے ہتھکنڈوں سے بھری پڑی ہے
ایک بُرائی کے ردّ میں آواز اُٹھائیں
اُس سے بڑی اِک دوسری پیدا ہوجاتی ہے
وہ سارے الفاظ جنہیں ہم
آدم کُش حربوں کے ردّ میں
مضمونوں کی شکل میں لکھ کر‘ ٹکٹ لگا کر‘ اخباروں کو بھیجتے ہیں
ظالم کی پُرزور مذمّت کرتے ہیں
بارش کے وہ کم طاقت اور بے قیمت سے قطرے ہیں
جو دریاؤں سے اُٹھتے ہیں اور اّٹھتے ہی گرجاتے ہیں
نامَردی کچھ یوں ہے جیسے کوئی ربڑ کی دیوارووں میں چھید بنائے
یہ موسیقی‘ نامردی کی یہ موسیقی‘ اتنی بے تاثیر ہے جیسے
گھسے پٹے اِک ساز پہ کوئی بے رنگی کے گیت سنائے
باہر دُنیا … سرکش اور مغرور یہ دُنیا
طاقت کے منہ زور نشے میں اپنے رُوپ دکھاتی جائے!! - آنکھوں سے دیکھتا ہوں سفید و سیاہ دہر
کیوں کر کہوں دو رنگی صبح و مساغلط - سیاہ رنگی نے رومی کو نھٹایا
دیکھا شاہیں کو بگلا مکھ چھپایا - خاک سے کیوں کہ ہماری گل رعنا نہ اگے
کہ کسی گل کی دو رنگی نے ہے مارا ہم کو - ہوا ہے مجھ پہ شمع بزمِ یک رنگی سوں یوروشن
کہ ہر ذرّے آبر تاباں ہے دائم آفتاب اس کا - کوکے چوندھر تھے میوراں ہرے بن چو طرفاں دیکھ
پنکھی رنگا رنگی رنغمیں کریں مست ہو چمناں میں - ولی اس بے وفا کے قول پر کیا اعتبار آوے
کہ ظالم ہے دو رنگی ہے ستمگر ہے شرابی ہے - پنیری سے لگاتا نان سنگی
سمیت از نان نعمت ہفت رنگی
محاورات
- بندر ایک فساچری لیا کری اپنی اردھنگی۔ لال داس رگھناتھ دیا سے اتپن ہوئے فرنگی
- بھنگ کہے میں رنگی جنگی پوست کہے میں شاہجہان۔ افیم کہے میں چنی بیگم مجھ کو پی کے جائے کہاں
- دو رنگی چھوڑنا
- زبان رنگین ہونا
- زبان رنگیں ہونا
- سب دن چنگے (چنگی) تہوار کے دن ننگے (ننگی) ۔ سب دن سرنگی عید کے دن ننگی
- سرنگی چلنے لگی
- ماں سارنگی باپ تنبور
- ماں نارنگی باپ کولا،بیٹا روشن الدولہ
- مزاج رنگین ہونا