روزن کے معنی
روزن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رو (و مجہول) + زَن }
تفصیلات
iقیاس کیا جاتا ہے کہ فارسی میں اوستائی زبان سے ماخوذ ایک اسم ہے۔ اردو میں فارسی سے داخل ہوا ہے اور بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء میں "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چھت کا سوراخ جو دھواں نکلنے کے لئے رکھتے ہیں","وہ سُوراخ جو دیوار میں ہو"]
روچن روزَن
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : روزَنوں[رو (و مجہول) زَنوں (و مجہول)]
روزن کے معنی
"اس کے مؤخر سرے کے قریب اسٹیچین نالی (Eustachain Tube) کے دو روزن ہوتے ہیں۔" (١٩٨١ء، اساسی حیوانیات، ٨٤)
"سرد ہواؤں کا یہ کہاں حوصلہ کہ وہ عین اس لمحے دیوار کے روزنوں سے اندر آئیں جب مزار کے قریب چراغ جلایا جا رہا ہو۔" (١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٣٩)
روزن english meaning
a holea windowantonymcontrarietyconversehole (in wall) [P]imageinlet for fresh air ventilatoroppositionphotographreflectionshadow
شاعری
- آنکھ والوں کے واسطے، منظر
ایک روزن ہے، ایک جالی ہے! - آپ کے پٹوں میں چھپتا ہے رقیب ایسا نہو
کان کے موتی کا روزن خانہ عقرب بنے - ننھے گلے سے تیر کا روزن پدید ہے
کیا پیارا پیارا تو مرا چھوٹا شہید ہے - موت ہے بے آس ہونا طالب دیدار کو
رہگئیں آنکھیں کھلی جب پند روزن ہوگیا - کھڑکیاں بند ہوئیں روزن دربند ہوئے
بات اب دور کھنچی راہگزر بند ہوئے - روزن در نہیں جو پاتا ہوں
گور کو جھانک جھانک آتا ہوں - کہان علم کا کسب فرصت نہ آہ
ہوا کا بھی واں گشت روزن کی راہ - بدر کامل کی طرح گلجام ہیں روشن تمام
روزن دیوار و در ہیں صورت اختر سفید - نگہ ناز کی ناحق کو شکایت ہو گی
کیا کہوں تم سے کہ روزن ہے یہ کیسا دل میں - دل میں یاں روزن ہے اور کہتے ہیں وہ
آہ گرنا بھی تجھے آتی نہیں