رول

{ رُول }

تفصیلات

iاصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٠ء کو "فسانۂ آزاد" میں مستعمل ملتا ہے۔

["Rule "," رُول"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع استثنائی : رُولْز[رُولْز]

رول کے معنی

١ - قاعدہ، ضابطہ، دستور، آئین، طریقہ۔

"رول انگریزی کی طرح اردو میں کئی معنوں میں آتا ہے مثلاً (١) آئین یا دستور۔" (١٩٥٥ء، اردو میں دخیل یورپی الفاظ، ١٧٥)

٢ - حکومت، عمل داری، راج۔

 یہ بولے کہ ہندو کا ہو گا جو رُول ہم انگریز ہی کو کریں گے قبول (١٩٢١ء، اکبر، گاندھی نامہ، ٥٧)

٣ - لکیر جو کاپی، کتاب یا تختی وغیرہ پر کھینچی جائے، سطر۔ (ماخوذ :فرہنگ آصفیہ)

"رول اردو میں بحیثیت اسم کے لکیریں کھینچنے کے ڈنڈے کے رائج ہیں۔" (١٩٥٥ء، اردو میں دخیل یورپی الفاظ، ١٧٤)

٤ - جدول کش، مسطر، لکیریں کھینچنے کا ڈنڈا۔

"انہوں نے رول کو تو ہاتھ پر لیا اور آگے بڑھ کر ایک گھونسا صاحب کے منہ پر رسید کیا۔" (١٩٣٦ء، پریم چند، پریم چاپسی، ٣٢٧:١)

٥ - لکڑی کا چھوٹا ڈنڈا جو اکثر سپاہیوں یا استادوں کے پاس مارنے یا ڈرانے کے واسطے ہوتا ہے۔

مرکبات

رول کش, رول دار