روک کے معنی
روک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ روک }
تفصیلات
iہندی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ قرینِ قیاس ہے کہ ہندی میں سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ اردو میں بطور اسم استعال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٦٣٥ء میں "تحفۃالمومنین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["نقد خریدنا","احاطہ بندی","ادائیگی نقد روپے سے","روپیہ پیسہ","روکنا کا","س۔ رُوھ روکنا","کوئی چیز جو نقد روپے کی طرح استعمال ہوسکے"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : روکیں[رو (و مجہول) + کیں (ی مجہول)]
روک کے معنی
"فطری انسان کا تصور اس عقیدے پر قائم ہے کہ ہر مزاحمت روک اور بندش سے چھٹکارا حاصل کر کے نشودنما پائے۔" (١٩٨٥ء، منٹو نوری نہ ناری)
جاؤ تم روک مجھے یاد ہے بے تابی کی دونوں ہاتھوں سے میں کیوں اپنا جگر چھوڑوں گا (١٩٢٥ء، دیوانِ شوق قدوائی، ١٢)
"لکڑی یا بنوٹ کا فن بھی ایسا ہی تھا جس کا جاننے والا قوی سے قوی حریف کو نیچا دکھا سکتا تھا یہ بن اوٹ ہے یعنی اس کی کوئی روک ہی نہیں۔"
"انکے قلم میں بھی کوئی روک نہیں رہی۔" (١٨٩٨ء، مضامینِ سرسید، ٧٨)
"درخت اگتا ہے اگرچہ وہ بیل نہیں ہوتا تاہم جس وقت کسی موٹی روک یا دیوار کے قریب پہونچتا ہے تو وہاں سے مڑ جاتا ہے۔" (١٩٠٥ء، سائنس و کلام، ١٥٠:١)
روکیاں اوپر میوے ڈولیں اوکی زمیں شہد و شکر (١٦٣٥ء، تحفۃ المومنین، ٢)
ہلکا سا غِلاف ایک تھا صیاد قفس پر تھی اور نہ کچھ رُکی مجھ سے صبا آپ (١٩٣٢ء، ریاضِ رضواں، ١٠٨)
"صحراؤں کا یہ سلسلہ مشرق اور مغرب کے درمیان روک نہیں بنتا تاہم اکثر اوقات ملکی سرحدیں اسی کے مطابق معیّن ہوتی ہیں۔" (١٩٢٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٦٢٩:٣)
"بعض دفعہ . کہیں راستے میں . برف کا پانی رُک جاتا ہے اور اکٹھا ہوتے ہوتے اپنے زور سے روک کو توڑ ڈالتا ہے۔" (١٩٠٦ء، طبیعی جغرافیہ، ٨٦)
"اس بندر گاہ کا ترچھا راستہ بہت تنگ تھا اور مزید حفاظت کے لیے اس میں ایک زنجیر یا تیرتی ہوئی چوبی روک (Bom) لگی ہوئی تھی۔" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٧٩١:٣)
"ہمارے آرام و آسائش میں اور وقت کی بچت میں ان کا ہاتھ ہے اس یے ہم مشینوں کے کل پرزوں مثلاً فشارے اسطوانے، لیور روک اور توانائی کے پمانوں . وغیرہ سے بخوبی آشنا ہوتے ہیں۔" (١٩٦٨ء، کیمیاوی سامانِ حرب و ضرب، ٢٤٥)
روک کے مترادف
آڑ, ٹوک, رکاوٹ, قید, قرقی, ڈاٹ[1], ڈیم, علاج, مدافعت, تعرض
آسرا, آڑ, ارڈر, اٹک, اٹکاؤ, بند, تھونی, چاندی, خزانہ, دولت, دھن, روک, رکاوٹ, زیورات, سونا, مال, مزاحمت, ممانعت, مناہی, ٹیک
روک کے جملے اور مرکبات
روک تھام, روک صمام, روک پٹی, روک رکائے, روک روک کے
روک english meaning
stoprestraintcheckprohibitionobstaclebarrier; staysupport; screenshelter(Plural) Ancient science(Plural) Oriental learningold fields of learning
شاعری
- موت نے روک دیئے اشک مریضِ غم
یہ وہ تارے تھے جو دن کو بھی نمایاں ہوتے - ہلالِ عید کو دیکھو‘ تو روک لو آنسو
جو ہوسکے تو محبت کا احترام کرو - اک دن نکھرے گا سچا ہے گر، فن
کیسے روک سکے ! خوشبو کو گلشن - آئینے بھی نہ روک پائے اُسے
وقت کچھ اس طرح سے چلتا رہا - امجد نہ قدم روک کہ وہ دُور کی منزل
نکلے گی کسی روز اسی گرد سفر سے - انہیں راستوں نے جن پر کبھی تم تھے ساتھ میرے
مجھے روک روک پوچھا ترا ہم سفر کہاں ہے - اگر کسی نے مجھے ایک رات روک لیا
تو اس کا نام پتہ بھی تجھے بتادوں گا - ہم نشیں گر نہ روک لے تو ہمیں
بات بہکی ہی تھی شراب میں رات - سوتوں روک ہے دین کا بار دار
جو تجھ چھاؤں تل جگ ہے پکڑ یا قرار - طعنوں سے کان پاٹ دوں، مانوں نہ ان کی روک تھام
توبہ وہ مجھ سے بول جائیں تو مرا مومنہ ہے نام
محاورات
- آئی بات کو روکنا کند ذہن ہونا
- آپ کو روکنا
- آرام کی روکھی ہزار نعمت ہے
- آگے روک پیچھے ٹھوک سیسرا سر کے نہ جاﺋﮯ تو کیا ہو
- ان کے چاٹے (پیڑ تک باقی) روکھ نہیں رہے
- باہر کی چکنی چپڑی سے گھر کی روکھی ہی بھلی
- بھوکے کو کیا روکھا اور نیند کو کیا (بچھونا) تکیہ
- بھوکے ہو تو ہرے ہرے روکھ دیکھو
- بے حیا کے نیچے روکھ جما اس نے کہا چھاؤں ہوئی
- بے روک ٹوک