رکھ کے معنی
رکھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رِکھ }{ رُکھ }
تفصیلات
١ - زاہد، عابد، ولی، رشی۔, ١ - درخت، پودا۔, m["رشی کا مخرب","روکھ کا مخفف","رکھنا کا","س۔ رکش، رکھنا","وہ جنگل جس میں سے عوام کو گھاس یا لکڑی کاٹنے کی ممانعت ہو"]
اسم
اسم کیفیت, اسم نکرہ
رکھ کے معنی
رکھ english meaning
(rare) counterfeiter(same as روکھ N.M*)befallingbright cheekhappeningoccuring
شاعری
- عزت اسلام کی کچھ رکھ لی خدا نے ورنہ
زلف نے تیری تو زنار بندھایا ہوتا - تیور میں جب سے دیکھے ہیں ساقی خمار کے
پیتا ہوں رکھ کے آنکھوں پہ جام شراب کو - قدم دشتِ محبت میں نہ رکھ میر
کہ سر جاتا ہے گام اوّلیں پر - اس راز کو رکھ جی ہی میں تاجی بچے تیرا
زنہار جو کرتا ہو تو اظہارِ محبت - مت دشتِ محبت میں قدم رکھ کہ خضر کو
ہر گام پہ اُس رہ میں سفر سے حذر آوے - سوراخ سینہ میرے رکھ ہاتھ بند مت کر
ان روزنوں سے دل تک کسب ہوا کرے ہے - تم پاس نہیں ہو تو عجب حال ہے دل کا
یوں جیسے میں کچھ رکھ کے کہیں بھول گئی ہوں - رخِ روشن کے آگے شمع رکھ کر وہ یہ کہتے ہیں
اُدھر جاتا ہے دیکھیں یا اِدھر پروانہ آتا ہے - رکھ کے میرے خط کسی کُنجِ تغافل میں کہیں
پاگلوں کی طرح گھر میں ڈھونڈتی رہتی ہے وہ - کہاں آکے رُکنے تھے راستے! کہاں موڑ تھا! اسے بُھول جا
وہ جو مل گیا اُسے یاد رکھ جو نہیں ملا اُسے بھول جا
محاورات
- (احسان) کا چھپر سر پر رکھنا
- آئینہ بیمار (کو نہ دکھانا) کے آگے نہ رکھنا
- آئینہ سامنے رکھ کر طوطی پڑھانا
- آبرو رکھ لینا یا رکھنا
- آبرو رکھنا
- آبرو گرہ میں باندھ رکھنا یا باندھنا
- آثار ڈالنا یا رکھنا
- آج کا کام کل پر اٹھا رکھنا۔ ٹالنا۔ چھوڑنا۔ ڈالنا یا رکھنا
- آج کا کام کل پر ڈالنا (یا چھوڑنا یا اٹھا رکھنا)
- آس باندھنا (یا رکھنا یا لگنا)