رہین کے معنی
رہین کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَہِین }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["رہن کرنا","زیر دست","گروی رکھنا","مکفول کرنا","وہ چیز جو رہن رکھی جائے"]
رہن رَہِین
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
رہین کے معنی
عدم اک دائرہ ہے اور محیط چرخ ہے مرکز جہاد سارا سراپا ہے رہین بے سروپائی (١٩١٦ء، نظم طباطبائی، ٣)
ہوں رہین سکون مستقبل مجھے فکر نشاط حال نہیں (١٩٤٣ء، لوح محفوظ، ٦٩)
رہین کے مترادف
تابع, گرد, مرہون
تابع, تعلق, رہن, زیربار, گرو, ماتحت, متعلق, مرہون, مطابعت, مکفول, وابستگی, وابستہ
رہین کے جملے اور مرکبات
رہین منت
رہین english meaning
under
شاعری
- قطرے کو رہین بحر مواج نہ کر
شرمندہ اہل دولت و تاج نہ کر - جوں نخل شمع کب ہیں رہین بہار ہم
جزا اشک وہ آہ رکھتے نہیں برگ و بار ہم - گو میں رہا رہین ستم ہائے روزگار
لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا
محاورات
- بھول گئے نارہینگ ڈال دیا بھات میں
- بھیت ہوگی تولیو بہتیرے چڑھ رہینگے۔ بھیت ہے تولیو بہت