سار کے معنی

سار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سار }

تفصیلات

١ - (بطور لاحقہ) مثل، مانند، سا، ایسا، جیسا۔, m["بھرا ہوا","پودوں کا رس","جگہ جیسے نمکسار","جیسے شاہسار خاکسار","جیسے شرمسار","چوٹی جیسے نگوں سار چشم سار","گایوں کے باندھنے کی جگہ گواڑ","مرکبات کے آخر میں","ملتا جلتا","وہ جہاں کسی چیز کی کثرت ہو جیسے شاخسار کوہسار"]

اسم

صفت ذاتی

سار کے معنی

١ - (بطور لاحقہ) مثل، مانند، سا، ایسا، جیسا۔

سار english meaning

a particle denoting plentyabouding incultivatedrizzledropdwarfdwarfishhavinghead [P]likemagnitudemidgetpurepygmyraindropsowsuffering fromundefiled

شاعری

  • جگت میں نہیں کوئی تج سار کا
    توں شاہ غضنفر بڑے بھار کا
  • رہی جھیج سب تن سوں بھالو کے سار
    نکل آئییا موں تنبالو کے سار
  • رستم بھاگ کا بھوگنی بخت وار
    گھر اس کا سوتھا عین بندر کے سار
  • چوسر کی میں سار جانوں پاسہ جو پھرے
    پر نرد نماے تیری ہوں میں ششدر
  • جناور ترے سار کے پاک ساک
    صبا اوٹھ خوراک اونکی تھی لاک لاک
  • جیوں جھڑی ہر سو ہے پچکاری کی دھار
    دوڑتی ہیں ناریاں بجلی کے سار
  • سکل بھویں جو دستی اتھی حار کے
    جتے خار اس خنجراں سار کے
  • جو تھااس کنے ایک نجار کا
    تراش ایک رانواں مرے سار کا
  • رہی جھیج سب تن سوں بھالو کے سار
    نکل آئیا موں تنبالو کے سار
  • تہمت خبط رکھیے اس کے سر
    کیجئے سنگ سار اس کو پھر

محاورات

  • آئینہ رخسار پر گرد ملال ہونا یا مکدر ہونا
  • آبرو ساری (دولت) روپے کی ہے
  • آبرو ساری دولت یا روپیہ کی ہے
  • آپ مرے جہاں مردہ۔ آپ موئے تو جگ مؤا۔ آپ مرے (جگ پر لو) سنسار ناس
  • آدھا تجے پنڈت سارا تجے گنوار
  • آدھی چھوڑ ساری کو جائے(یا دھائے)آدھی رہے نہ ساری پائے
  • آدھی چھوڑ ساری کو دوڑنا
  • آدھی چھوڑ ساری کو دھائے آدھی رہے نہ ساری پائے
  • آدھی کو چھوڑ ساری کو جائے ایسا بوڑے تھاہ نہ پائے
  • آدھی کو چھوڑ ساری کو دوڑے آدھی رہے نہ ساری پائے

Related Words of "سار":