سبو کے معنی

سبو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سَبُو }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بھی اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧١٨ء سے "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

سبو کے معنی

١ - گھڑا، ٹھلیا، پیالہ، مٹکا، جام۔

"کبھی قدمے و ساغر و سبو، ضم کے ضم، مے خانہ کا مے خانہ قطرۂ شبنم نظر آتا ہے اور اس کے ہونٹ بھی تر نہیں ہوتے۔" (١٩٨٦ء، فیضان فیض، ٣١)

سبو کے مترادف

صراحی, گھڑا

پیالہ, پیمانہ, خُم, ساغر, قدح, گلاس, گھڑا, مٹکا, ٹھلیا, کاسہ, کروا

سبو english meaning

ewerjarpiteherpotcupglass.fartpass wind

شاعری

  • جُز لالہ اُس کے جام سے پاتے نہیں نشان
    ہے کوکنار اُس کی جگہ اب سبو بدوش
  • آمد پہ تیری عطر و چراغ و سبو نہ ہوں
    اتنا بھی بود و باش کو سادا نہیں کیا
  • بے نصیبی کا گلہ ہے کہ ہم اُس دم پہنچے!
    گر کے جب ہاتھ سے ساقی کے سبو ٹوٹ گیا
  • وہ مست ہوں پھرے جو ذرا محتسب کی آنکھ
    رکھوں سبو و بادہ وپیمانہ دوش پر
  • سبو کر کے باکل و شرب ناچار
    میں اس کیا ہے حیلہ کار
  • سبو کر کے باکل و شرب ناچار
    میں اس کیا ہے حیلۂ کار
  • قسمت سے میکدے میں رہا اب کے چار فصل
    خم خشک‘ شیشہ خشک‘ سبو خشک‘ اباغ خشک
  • خون بن کر جو ترے ہجر میں بہتی ہے شراب
    کٹ گیا دست سبو کا کوئی جیتا ناخن
  • وے دن کہاں کہ مست سر انداز خم میں تھے
    سر اب تو جھوجھرا ہے شکستہ سبو کی طرح
  • حیات سے گزرے تو اور بھی لیکن
    سبو کشوں کی طرح گلفشاں سے ہے گلفشاں

Related Words of "سبو":