شتاب کے معنی

شتاب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شِتاب }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور متعلق فعل اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٨ء کو "چندر بدن و مہیار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["بلا توقف","جلد باز","جھٹ پٹ","فی الفور"]

اسم

متعلق فعل, اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

شتاب کے معنی

["١ - جلد، بعجلت، بلا توقف، فوراً۔"]

[" لازم ہے ہم یہاں سے روانہ شتاب ہوں کہہ دو سب افسروں سے کہ پادرِ رکاب ہوں (١٩٨٤ء، قہر عشق، ٥٣)"]

["١ - جلدی، عجلت، تیزی۔"]

[" وہ روا رو وہ دوا دو وہ تگاپو وہ شتاب ایسے شایستہ ہیں طے کرتے ہیں جو راہ صواب (١٩٤٢ء، خمسۂ متحیرہ، ٦١:١)"]

شتاب کے مترادف

تیز, جلد, فوراً

بلاتوقف, تُرت, تیز, جلد, جلدی, جھٹ, چٹ, فوراً, فوری

شتاب کے جملے اور مرکبات

شتاب باز, شتاب دستی, شتاب رکاب, شتاب رو, شتاب روی, شتاب زدگی, شتاب سوں, شتاب کار, شتاب کارانہ, شتاب کاری

شتاب english meaning

nunated [A~تنوین]quicklyquicknesssoonsoon hasteswiftlywinter |A|

شاعری

  • آؤ بالیں تلک نہ ہو کے دیر
    جی ہمارا شتاب نکلے گا
  • تاچند انتظار قیامت شتاب ہو
    وہ چاند سا جو نکلے تو رفع حجاب ہو
  • یاں آنکھیں مندتے دیر نہیں لگتی میری جان
    میں کان کھولے رکھتا ہوں تیرے شتاب ہو
  • آب رواں ہے حاصل عمر شتاب دو
    لوح فنا میں نقش نہیں ہے ثبات کا
  • کہ پھتریاں آپر سب وو بھونیا کباب
    سو جو جیو منگے تو وو کھاوے شتاب
  • شب گزری اور آفتاب نکلا
    تو گھر سے بھلا شتاب نکلا
  • انبل ہور کنکیاں پکائیں سٹ سو آپ
    ہو وے او پالودہ فرنی شتاب
  • کہی پانوں پر ہات رک ماہتاب
    کہ شہ کوں بلا لیا توں جا اب شتاب
  • زمیں میں سمایا تحیر سے آب
    گئے سوکھ آنسو کنویں کے شتاب
  • یاں آنکھیں مندتے دیر نہیں لگتی میری جاں
    میں کان کھولے رکھتا ہوں تیرے شتاب ہو

محاورات

  • دھیرا کام رحمانی شتاب کام شیطانی
  • دیر آمدن و شتاب رفتن

Related Words of "شتاب":