سدھ کے معنی

سدھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سُدھ }

تفصیلات

iاصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٧٢ء کو قطب شاہ کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بنایا ہوا","بنایا یا تیار کیا ہوا جیسے دوائی","پاس کیا ہوا (جیسے قانون)","پکایا ہوا","دیکھئیے: سدھی","سدھنا کا","غیر مبدل","نہ بدلنے والا","نہ مرنے والا","وہ شخص جس نے مکتی حاصل کرلی ہو"]

اسم

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )

سدھ کے معنی

١ - خبر، آگاہی، ہوش، حواس، خیال، فکر، دھیان۔

 یہ کہیے غفلت اور وہ اس آن میں ہوئی جب اس خراب حال کو اپنی بھی سدھ نہ تھی (١٩٥٨ء، تار پیراہن، ٢٣٥)

٢ - ہوشیاری، چوکسی۔ (نوراللغات)۔

سدھ کے مترادف

عقل, اوسان

پاک, پوتر, خاص, خالص, دائمی, درست, راست, رشی, سادھو, سنت, سیدھا, شُدھ, صحیح, طاقتور, عجیب, ماہر, منی, ٹھیک, کامل

سدھ کے جملے اور مرکبات

سدھ بدھ

سدھ english meaning

consciousnessknowledge; sensationperception; thought; memoryremembrance; careregard; intelligence(Plural) of مصیبت N.M.*attentionbusycarediffusing muskengagedfragranthaving one|s hand fullintelligencelump of sugarmemoryoccupiedremembrance

شاعری

  • بے سدھ پڑے ہیں سارے سجادوں پہ اسلامی
    دارو پئے وہ کافر کاہے کو ادھر آیا
  • بے سدھ پڑا رہوں ہوں اس مست ناز بن میں
    آتا ہے ہوش مجکو اب تو پہر پہر میں
  • وہ نقشِ پائے ہوں میں مٹ گیا ہو جو رہ میں
    نہ کچھ خبر ہے نہ سدھ ہیگی رہرواں میری
  • کیونکہ ترک مے کریں کچھ آج کے مے کش نہیں
    ہم نے میخانے میں آکر سدھ سنبھال محتسب
  • پر تکلف پہنی تھی اس نے وو کول
    جاتی تھی جس دیکھ سدھ بدھ تن کی بھول
  • کوئی کرتا جو اس کو آکے آواز
    نہیں وہ سدھ میں آئی پا کے آواز
  • چوٹی تری تہ ہاری چھب سو سہا نہاری
    لبدا لے گئی ہماری سدھ چین ایک بار
  • ترے دیدار کی مستی جو غالب منج پہ ہوتی ہے
    تو بے سدھ ہو کد ھیں خلوت کدھیں بازار پکڑیا ہوں
  • بھنور چک کے جوں پر پلک کے پسار
    پڑیں تس اپر تو رہیں سدھ بسار
  • یہ چنچلاہٹ یہ چلبلاہٹ، خبر نہ سرکی نہ تن کی سدھ بدھ
    جو چیرا بکھرا بلا سے بکھرا، نہ بند باندھا کبھو قبا کا

محاورات

  • اب ندھ بارہ سدھ ہیں
  • اب نو ندھ بارہ سدھ ہیں
  • اکا وکیل گدھا پٹنہ شہر میں سدھا
  • اکا وکیل گدھا۔ پٹنہ شہر میں سدھا
  • بازار کا سدھ ہونا
  • پرلوک سدھارنا
  • تن ان کی سدھ بدھ نہ رہنا
  • تن کی سدھ نہ رہنا
  • تیرتھ گئے (منڈا آئے سر) منڈائے سدھ
  • جا کو جان جان سوارتھ سدھے موہی تاہے سہات۔ چور نہ پیاری چاندنی جیسے کاری رات

Related Words of "سدھ":