سرمایہ کے معنی
سرمایہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَر + ما + یَہ }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["راس المال","روپیہ پیسہ","روپیہ جو تجارت میں لگایا جائے","زر و مال","عین المال","لگانا لگنا کے ساتھ","مال تجارت","مُول دھن"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : سَرْمائے[سَر + ما + اے]
- جمع : سَرْمائے[سَر + ما + اے]
- جمع غیر ندائی : سَرْمایوں[سَر + ما + یوں (و مجہول)]
سرمایہ کے معنی
"کالج کا سرمایہ اور کرایہ ایسے کھاتے میں پڑ جائے گا کہ حکومت کو بھی خبر نہیں ہونے پائے گی کہ کیا حساب تھا اور اس کا نتیجہ نکلا" (١٩٨٤ء، مقاصدو مسائل پاکستان، ٨٨)
"انہوں نے ادب کا جو سرمایہ چھوڑا ہے اس کی قدرو قیمت ہمیشہ وہی رہے گی جو اعلٰی درجے کے ادب کی ہوا کرتی ہے" (١٩٨٧ء، مقالات عبدالقادر (پیش لفظ)، ١٧)
"سرمائے کے اجرا پر بلاواسطہ نگرانی کے سبب سے بھی یہ طلب گھٹ گئی تھی" (١٩٦٠ء، دوسرا پنج سالہ منصوبہ، ١٤٤)
جو تخم تھا جہاں کا سرمایۂ حقارت وہ آج نخل بن کر دیتا ہے سب کو سایا (١٩٤٦ء، لبیب تیموری، آتش خنداں، ٢٧٦)
سرمایہ کے مترادف
رقم, خزانہ, ثروت, کائنات, فنڈ, مال, نصاب, مالیت
اسباب, اندوختہ, بساط, بضاعت, پتی, پونجی, پُونجی, ثروت, جتھا, جمع, حصہ, خزانہ, دولت, دھن, زراصل, زرِاصل, مایہ, متاع, مول
سرمایہ کے جملے اور مرکبات
سرمایہ دار, سرمایۂ حیات, سرمایہ پرست, سرمایہ داری, سرمایہ کار, سرمایہ کاری, سرمایہ پرستی, سرمایہ زدہ, سرمایہ سرز
سرمایہ english meaning
Stock in tradecapitalfundmeansbrag of knowledge without educationchoke one|s emotionsfundsstock-in-trade
شاعری
- آشفتگی نے نقش سویدا کی درست
ظاہر ہوا کہ داغ کا سرمایہ درد تھا - محبت ہے سرمایہ زندگائی
حقیقت پس اتنی ہے باقی کہانی - عزیز اصلا نہیں سرمایہ ہمت کو کہ دریا نے
گرہ دے کر نہ باندھا گوہر شہوار دامن سے - ہوا ہے اب تو یہ سرمایہ لطافت آب
کہ پشت ماہی پہ گلہائے اشرفی ہیں فلوس - آشفتگی نے نقش سویدا کیا دُرست
ثابت ہوا کہ داغ کا سرمایہ دُور تھا - جو کوئی سرمایہ اس جنت کا جانے
لذایذ رویت اللہ کی پچھانے - ہر تعلق مرا سرمایہ ہے اک ناول کا
میر ہر رات سے ہے ایک کہانی پیدا - سرمایہ زندگی کا محبت میں کھو چلے
جو کچھ تھا اپنے پاس ٹھکانے لگا دیا - آشفتگی سے نقش سوید کیا درست
ظاہر ہوا کہ داغ کا سرمایہ دود تھا