سرودا کے معنی
سرودا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m["ہر وقت"]
سرودا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m["ہر وقت"]
گوش آواز سرود رفتہ کا جویا ترا اور دل ہنگامۂ حاضر سے بے پروا ترا (١٩٢٤ء، بانگ درا، ٢١٦)
"علامہ آپ کی سرود سازی سے بہت متاثر ہوئے۔" (١٩٦٥ء، علامہ اقبال کی داستان دکن، ١١)
"فیروز شاہ ویسے تو پابند شریعت تھا لیکن شراب نوشی اور سرود نوازی ترک نہ کر سکا۔" (١٩٦٨ء، دو ادبی اسکول، ٢٦٩)
کوئی مطلب موجود نہیں
کوئی مطلب موجود نہیں