سروں کے معنی
سروں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m["سر کی جمع حروف مغیرہ سے پہلے"]
سروں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m["سر کی جمع حروف مغیرہ سے پہلے"]
کوئی مطلب موجود نہیں
کوئی مطلب موجود نہیں
"شاعر اگلے وقتوں میں اپنے کلام کو خارجی قوتوں کا عطیہ کہا کرتے تھے مثلاً فنون کی دیویاں سروشِ غیبی، روح القدس، فیضان الٰہی۔" رجوع کریں: (١٩٦٨ء، مغربی شعریات (ترجمہ)، ٣٥٤)
گوش آواز سرود رفتہ کا جویا ترا اور دل ہنگامۂ حاضر سے بے پروا ترا (١٩٢٤ء، بانگ درا، ٢١٦)
"علامہ آپ کی سرود سازی سے بہت متاثر ہوئے۔" (١٩٦٥ء، علامہ اقبال کی داستان دکن، ١١)