سری کے معنی

سری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سِری }

تفصیلات

iپراکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٥٧ء سے "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک لکڑی جس کے تیر بنتے ہیں","پانی کی نالی یا نہر","تیر کی چھڑ","چادر پانی کی","سونے چاندی کا تار","شمال جنوب مشرق مغرب وغیرہ سے کوئی","عزت کا خطاب جو بزرگوں اور دیوی دیوتاؤں کے نام کے ساتھ لگاتے ہیں","قصابوں کی اصطلاح","لچھمی بحیثیت خوشحالی کی دیوی کے","کتابوں وغیرہ کے شروع میں برکت کے واسطے لکھتے ہیں"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : سِرْیاں[سِر + یاں]
  • جمع غیر ندائی : سِرْیوں[سِر + یوں (و مجہول)]

سری کے معنی

١ - بھیڑ بکری وغیرہ کا سر یا منکہ جو ذبح کر کے جسم سے جدا کر لیا جائے، منڈی، گلا، نیز اس کا ڈھانچا، سری کے اندر کا مغز یا بھیجا۔

"ایک ہڈی دکھائی دی جسے میں بکرے کی سری سمجھا۔" (١٨٩٨ء، سرسید، تہذیب اخلاق، ٥٧٤:٢)

٢ - دولت و اقبال کی دیوی لچھمی، اقبال مندی (فرہنگ آصفیہ)۔

 حقیقت شناسی کی گر جستجو ہے سبق تم کو دیں گے سری رام چندر (١٩٣١ء، بہارستان، ٤٣١)

٣ - [ ہندو ] (جناب اور حضور وغیرہ کی طرح) بزرگوں کے نام سے پہلے لکھنے کا ایک اعزازی کلمہ، جیسے : سری بھگوان، سری رام چندر، شری پت کا مخفف۔

 مغنیانِ محبت کا راگ رنگ ہے اور نہ مالکوس نہ ہنڈول نے سری نہ بھاگ (١٨٦٤ء، دیوان حافظ ہندی، ٥٧)

٤ - سری راگ، جو سہ پہر کا راگ گنا جاتا ہے۔

 رہیا گرچہ منجھ دھن نہوی کریچھاں سری دھن کی پن اس میں پایا نشاں (١٦٥٧ء، گلشن عشق، ١٣٢)

٥ - خوبصورت

 سورج سوں دیا سری سسی کوں جوں آنک سوں قدر آرسی کوں (١٧٠٠ء، من لگن، ٦)

٦ - نور، روشنی۔

سری کے جملے اور مرکبات

سری پائے, سری راگ, سری ٹیک

سری english meaning

(dial.) (Indian title equivalent to) Mr. شریمتی shi|ri-mati (Indian title equivalent to)(dial.) (Indian title equivalent to) Mr. شریمتی shi|ri-mati (Indian title equivalent to) Mrs(dial.) husbandannihilatebrick-moulderchangeladle for turning pancakes, etc,lucky strokemadammaidenhoodnot to mince wordsretaliationretreatreversesmall coins (خوردہ: adopted from Persian language)somersaultstroke (of ill-luck) ; vicissitude

شاعری

  • زنداں میں بھی شورش نہ گئی اپنے جُنوں کی
    اب سنگ مداوا ہے اس آشفتہ سری کا
  • زنداں میں بھی شورش نہ گئی اپنے جنوں کی
    اب سنگ مداوا ہے اس آشفتہ سری کا
  • بہت رونا مجھے آتا ہے غنچوں کے تبسّم پر
    فقط کھلنے کی ہی ہے دیر سری کھل کے ٹکڑے ہیں
  • زنداں میں بھی شورش نہ گئی اپنے جنوں کی
    اب سنگ مداوا ہے اس آشفتہ سری کا
  • صفحہ دشت جنون یاد سواد گیسو
    اس پر آشفتہ سری درس مکرر اپنا
  • ہم سری کس منہ سے تو کرتا ہے اے مہ چرخ پر
    تو تو کیا ہے مہر سے یہ پانوں دھلوا ویں نہیں
  • جلوے سے ہے نبی ہی کے سری یہ کائنات
    خلص وہی ہے دونوں جہاں میں تمام کا
  • تعریف ترے قد کی الف وار سری جن
    جا سرو گلستان کوں خوش الحاں سوں کہوں گا
  • نیک ہو آغاز تج کا خوش نما انجام ہے
    تج سری کا تو نچ ہے دیکھیا ہوں جب کر امتیاز
  • گرو نے بولا کر مجھے تب کہا
    اودھ پور جا کر سری بھل دے آ

محاورات

  • اپنا ٹینٹ تو دیکھو‘ پیچھے ہی دوسری کی پھلی نہارنا
  • اوقات بسری کرنا
  • ایک آنکھ پھوٹتی ہے تو دوسری پر ہاتھ رکھتے ہیں
  • ایک آنکھ پھوٹتی ہے تو دوسری پر ہاتھ رکھتے ہیں۔ ایک آنکھ پھوٹ جاتی ہے تو دوسری کی خیر مناتے ہیں
  • ایک تو پدنی تھی ہی گھر دوسری آئی ڈولی چڑھ
  • ایک خطا دو خطا تیسری خطا مادر بہ خطا
  • ایک خطا دو خطا تیسری مادر بخطا
  • ایک سانس میں کچھ دوسری سانس میں کچھ
  • ایک میرے گھر انا دوسری رونا
  • بادۂ خود سری سے سرشار ہونا

Related Words of "سری":