سستا کے معنی
سستا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَس + تا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے اصل لفظ |سوستھ + ک| سے ماخوذ |سستا| اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٠٩ء سے "دیوان جرات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["سرنس گرنا","سستا روئے بار بار مہنگا روئے ایک بار","کم خرچ","کم رتبہ","کم قدر","کم قیمت","کمتی داموں کا جیسے سستا اونٹ مہنگا پٹا"]
سوستھ+ک سَسْتا
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : سَسْتے[سَس + تے]
- جمع ندائی : سَسْتے[سَس + تے]
- جمع غیر ندائی : سَسْتوں[سَس + توں (و مجہول)]
سستا کے معنی
"ہند کی بیڑیاں، ہند کی الائچیاں، ہند کا کتھ، ہند کے پاپڑ، ہند کے کھدر، ہند کے سیب سستے اور اچھے۔" (١٩٨١ء، ہند یاترا، ٣٥٨)
"ٹیڑھی لکیر کے بعد ایم اسلم کا سیدھی لکیر بھی اخلاقی توڑ تھا مگر بہت سستا اور ناقابل تعریف۔" (١٩٨٧ء، تنقید و تحقیق، ٦٦)
سستا کے مترادف
کم قیمت
ادنیٰ, ارزاں, حقیر, ذلیل, گھٹکا, گھٹیا, مندا
شاعری
- کیا پانی کے مول آکر مالک نے گہر بیچا
ہے سخت گراں سستا یوسف کا بکا جانا - بہت گراں تھے اگر موتیوں میں تُل جاتے
یہ اور بات ‘ نہ تھا ہم سا کوئی سستا بھی - توں سستا ہور باتاں بی تیریاں ہے سست
درست نیں تو کہتا ہے سو نادرست
محاورات
- اونٹ سستا ہے پٹا مہنگا ہے
- اونٹ سستا ہے پٹا مہنگا ہے
- جتنا سستا اتنا خراب
- چوری کا کپڑا اور ڈانگوں کے گز۔ چوری کا مال سستا ہوتا ہے
- خراب خستہ اناج سستا
- سستا اونٹ مہنگا پٹا
- سستا چک جانا یا چکنا
- سستا روئے بار بار مہنگا روئے ایک بار
- سستا رووے (روئے) بار بار مہنگا رووے (روئے) ایک بار
- سستا گیہوں گھر گھر پوجا