سل کے معنی

سل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سِل }

تفصیلات

١ - ایک متعدی اور مہلک بیماری جس میں عموماً پھیپھڑوں کی کھانسی کے ساتھ بدن کو گھلا ڈالنے والا بخار ہو جاتا ہے، دق۔, m["بگڑا ہوا سرکہ","بلغمی کھانسی","بڑا آنکھ پھوڑ ٹڈا","پتھر کا مستطیل مسطح ٹکڑا","پُرانا دمہ","تپ دق","دِق ایک بیماری ہے جس سے پھیپھڑوں میں زخم ہوجاتے ہیں اور منہ سے خون آتا ہے بخار اور کھانسی بھی ہوتی ہے یہ ابھی تک لا علاج مرضوں میں شمار ہوتا ہے","راج روگ","س۔ شلیہ","سو (س خست)"]

اسم

اسم نکرہ

سل کے معنی

١ - ایک متعدی اور مہلک بیماری جس میں عموماً پھیپھڑوں کی کھانسی کے ساتھ بدن کو گھلا ڈالنے والا بخار ہو جاتا ہے، دق۔

سل کے جملے اور مرکبات

سل ریوی, سل کاذب, سل بٹا

سل english meaning

be arrestedbe caughtbe ensnaredbe entangledbe heldbe unable to equalget into hot waterget involvedstickto Settle down (dust)

شاعری

  • داغ آج سے رکھتا نہیں ان سنگ دلوں کا
    مدت سے ہوتی ہے مری چھاتی پہ سل آتش
  • دل بے تاب میں بجلی کی تڑپ ہے یارو
    تم مری قبر پہ رکھنا کسی بھاری سل کو
  • نہیں اسلام وہ دھنیا کہ پس جائے
    مسیحیت کے بٹے اور سل سے
  • بچھوہا اچھے جاں اچھے سل دویار
    کہ مستی جہاں ہے وہاں ہے خمار
  • بہار فتنہ کے غم نے خزاں میں کون تھکوایا
    ہوئی دق ہو کے آخر بلبلوں کو سل گلستان میں
  • بوجھ پکڑا سنگ دل نے اب کہاں ٹھہرے رقیب
    چھوڑ دیں گے چوم کر آخر کوں بھاری سل ہے یہ
  • صبر کی سل غم اولاد میں دل پر دھر لوں
    کیسے ماں ہو کے بھلا چھاتی کو پتھر کرلوں
  • پتھر سے پھوڑتا ہوں سر اے سنگ دل میں اب
    چھاتی پہ سل یہ صبر کی کب تک دھری رہے
  • ترے فراق میں چھاتی پہ رکھ کے سل چب ہوں
    کہ تیرے نام کو بٹا کہیں سنا نہ لگے
  • بیٹھا جو جم کے یار کے پہلو میں کل رقیب
    دم رک گیا مرا کہ وہ چھاتی کی سل ہوا

محاورات

  • آؤ پوت سلاچنے گھر کا بھی لے جاؤ
  • آبدست کا بھی سلیقہ نہ ہونا
  • آبرو سلامت رہنا
  • آپ گیلے میں سوئی مجھے سوکھے میں سلایا
  • آد ہندو بعد مسلمان
  • آغوش لحد میں سلا دینا یا سلانا
  • آگ سلگانا
  • آگ میں موت یا مسلمان ہو
  • آنکھ سے سلام لینا
  • آنکھوں میں نیل کی سلائی پھیرنا

Related Words of "سل":