سن کے معنی
سن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سِن }
تفصیلات
iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آواز جو کھولتے پانی کے برتن میں سے نکلتی ہے","اس پودے کے ریشے","ایک پودا جس کے ریشوں سے سوتلی کی رسیاں بناتے ہیں","بیت مارنے کی آواز جو ہوا میں پیدا ہو","پتوں پر ریگننے والے جانوروں کے چلنے کی آواز","پیسے یا روپے کا زنجیر والا رخ","تھرتھری (خوشی یا لطف کی)","جواریوں کی اصلاح","گیلی لکڑی کے جلنے کی آواز","کسی چیز کے ہوا میں زور سے جانے کی آواز"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : سِنِین[سِنِین]
- جمع غیر ندائی : سنِوں[سنِوں (و مجہول)]
سن کے معنی
"وہ اپنے سن اور شعور کو نظر انداز کرکے گالی گلوچ پر بھی اتر آئے۔" (١٩٨٢ء، آتش چنار، ٤٥٤)
سن کے مترادف
سال, عمر
اجاڑیا, اکیلا, بیہوش, بیہوشی, پرانا, تنہا, تنہائی, چپ, خالی, خاموشی, دیرپا, سنسناہٹ, شن, صفر, غشی, فائدہ, قدیم, نشان, نفع, نقطہ
سن کے جملے اور مرکبات
سن بلوغت, سن الفتی, سن خوردہ, سن دار, سن رسیدہ, سن و سال, سن یاس, سن طفولیت, سن کہولت, سن شعور
سن english meaning
yearage or period; age period of life(fig.) unravel(joc) peniscast amorous glancesclockcurly (hair)for that very reasongaze intently (on)glowerhourjuteogleowing to the very factscowlshady pen (for animals)stare (at)unbutton
شاعری
- کہا میں نے کتنا ہے گل کا ثبات
کلی نے یہ سن کر تبسم کیا - ہوا ہوں تنگ بہت کوئی دن میں سن لیجو
کہ جی سے ہاتھ اُٹھا کر وہ اُٹھ گیا نہ رہا - ہوا ہوں تنگ بہت کوئی دن میں سن لیجو
کہ جی سے ہاتھ اٹھا کر وہ اُٹھ گیا نہ رہا - مذکور میری سوختگی کا جو چل پڑا
مجلس میں سن سپند یکایک اُچھل پڑا - سمجھے تھے ہم تو میر کو عاشق اُسی گھڑی
جب سن کے تیرا نام و ہ بیتاب سا ہوا - سرگزشتیں نہ مری سن کہ اُچٹی ہے نیند
خاصیت یہ ہے مری جان ان افسانوں کی - سن کے صفت ہم سے خرابات کی
عقل گئی زاہد بد ذات کی! - پری رُخوں کی زباں سے کلام سن کے میرا
بہت سے لوگ میری شکل دیکھنے آئے - یہ شباب کے فسانے جو میں دل سے سن رہا ہوں
اگر اور کوئی کہتا‘ تو نہ اعتبار ہوتا - عجیب صحبت، عجیب رت تھی، خموش بیٹھے ہوئے تھے دونوں
میں اُس کی آواز سن رہا تھا، وہ میری آواز سن رہا تھا
محاورات
- چار باسن ہوتے ہیں تو کھڑکتے ہیں
- گاؤں بسنتے بھوتلے۔ شہر بسنتے دیو
- آ پڑوسن گھر کا بھی لے جا
- آ پڑوسن لڑیں
- آ پڑوسن مجھ سی ہو
- آؤ پڑوسن گھر کا بھی لے جاؤ۔ آؤ پیر گھر (سے) کا بھی لے جاؤ
- آؤ پڑوسن لڑیں
- آؤ دوگانہ چٹکی (پڑوسن چپٹی) کھیلیں خالی سے بیگار بھلی
- آپ ایک کہینگے میں دس سناؤنگا
- آپ سنیں اپنا کمر بند سنے