سیم کے معنی
سیم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سیم (ی مجہول) }
تفصیلات
١ - ایک سبزی کا نام جس کی پھلیاں اور بیج پکا کر کھاتے ہیں، اس کی پھلیاں چوڑی اور چپٹی ہوتی ہیں۔, m["ایک دریا کا نام","ایک قسم کی مچھلی جسے بطور ترکاری پکاتے ہیں","ایک مچھلی","بدرنگی بدن کی جس سے کوڑھ ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے","ساز کا تار"]
اسم
اسم نکرہ
سیم کے معنی
سیم کے جملے اور مرکبات
سیم زدہ, سیم تھور
سیم english meaning
The flat bean(dial.) water loggingbroad beanflat beansilver
شاعری
- عہد و پیمانِ وفا‘ پیار کے نازک بندھن
توڑ دیتی ہے زر و سیم کی جھنکار یہاں - چمن زاروں میں آب جو کا منظر
وہ موج سیم کا کہرانا دیکھا - وہ اس کا حسن سادہ وجہ گداز خاطر
شفاف جسم نازک پالودہ سیم کا سا - کون پوچھے ہے جہاں میں بات مفلس کی نصیر
ہے جو کچھ دنیا میں سو اس سیم و زر کا امتیاز - آں سیم تن گوید مرا در کوئے ما آئی چرا
ماہی صفت ترپھوں پڑا جو ٹک نہ دیکھوں جائے کر - ترش روئی سے نہ کیوں سیم تنوں کو ہو فروغ
روپ چاندی کا بدل جاتا ہے ترشائی سے - سہل ہے مانگنے سے بھیک ہی پوری نہیں ملتی
جواہر سیم و زر انساں کو ملتے ہیں تعفف سے - گدا ہیں پر نہیں ہم کو کسی سے زر کی طلب
ملے جو سیم تن اپنا تونگری ہو جاے - گنبد کے نیچے اور مکاں ہیں جو آس پاس
وہ بھی برنگ سیم چمکتے ہیں خوش اساس - شجر باغ کہ ہیں سیم پیکر ہوئے
گل و برگ چاندی کے پتر ہوئے
محاورات
- تقسیم کرنا
- سوا سیمل دیکھ کے سبھی گنوائی بدحہ۔ پھول دیکھ کے دم رہے۔ پھل کی رہی نہ سدھ
- سیماب آگ پر ہونا