شاکر کے معنی
شاکر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ شا + کِر }شکر گزار
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مشتق ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٧٨ء کو "کلیات غواصی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["حق شناس","سپاس گزار","شکر گزار","شکر کرنے والا","صبر کرنے والا","قناعت پسند","نعمت یا بھلائی کا احسان ماننے والا"],
شکر شاکِر
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : شاکِرَہ[شا + کِرَہ]
- جمع استثنائی : شاکِرِین[شا + کِرِین]
- لڑکا
شاکر کے معنی
"شاکر، تعریف و ثنا کرنے والا" (١٩٨٤ء، فن تاریخ گوئی اور اسکی روایت، ١١٦)
"مسلمان شریف خاندان کی عورتیں جیسی نیک اور ایماندار اور خدا پر شاکر اور رنج و مصیبت میں صابر ہیں شاید تمام دنیا کی عورتوں سے سبقت رکھتی ہیں" (١٨٩٨ء، سر سید، تہذیب الاخلاق، ٤٧٢:٢)
شاکر کے مترادف
راضی, شکر گذار, قانع
سنتوکھی, صابر, قانع, متشکّر, مطمئن, ممنون
شاکر english meaning
Gratefulpraisingthankfulrelation (dial.)Sakir
شاعری
- کسو کو فکر کوئی ذاکر ہے
کوئی صابر ہے کوئی شاکر ہے - جس وقت سوں تجھ قد کے تئیں لائے ہیں شاکر فکر کے
اس وقت سوں عالم منیں نرخ سخن بالا ہوا - یو عالم تو شاکر ہے گزران پر
وہ معبود شاکر ہے ایمان پر - شاکر نہیں ہے آدمی یوں ہی اسی مدام
اندوہ حر و دغدغہ برد ہے سو ہے
محاورات
- تقدیر پر صابر (و شاکر) رہنا
- شاکر کو شکر موذی کو ٹکر