شقی کے معنی

شقی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شَقی }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں بعینہ داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٦٤٥ء کو "قصہ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بد اختر","بد بخت","بد طالع","بد نصیب","بے درد","بے رحم","سخت دل","سنگ دل","قسی القلب","کم بخت"]

شقی شَقی

اسم

صفت ذاتی

شقی کے معنی

١ - بدبخت، بدنصیب۔

 شقی جو سن لے تو اس کا بھی دل تڑپ جائے قبول وہ ہے جو پڑھتا ہے اشکبارِ اسلام (١٩٨٥ء، رختِ سفر، ٨٦)

شقی کے جملے اور مرکبات

شقی القلب

شقی english meaning

unfortunateunhappypoor; viciousvillainous(fig.) intricacies (of)(fig.) ups and downs (of life)declivity and acclivityvicissitudes (of life)

شاعری

  • آفت کا معرکہ دم ردو بدل ہوا
    پھولی شقی کی سانس بھی بازو بھی شل ہوا
  • تیغہ شقی نے ڈھال پہ مارا تو پٹ پڑا
    ضربت پڑی کہ گنبد دوار پھٹ پڑا
  • بھاگنے کو جو قدم پیچھے ہٹاتا تھا شقی
    آنکھ تلوار کے قبضے سے لڑاتا تھا شقی
  • بد ذات ہے شقی ہے حقیر وذلیل ہے
    نظروں میں ہے حجاب نہ آنکھوں میں سیل ہے
  • یہ بات اس شقی نے یہ اعلان جب کہی
    ابن حسن میں تاب خموشی نہ پھر رہی
  • جو شقی اٹھتا ہے مثل گرد باد
    خاک میں اس کو دباتے ہیں حسین
  • یہ سن کے غیظ آگیا اس بد مآل کو
    دایا شقی نے اشہب صر صر مثال کو
  • خالی گئیں منجھی ہوئیں چوٹیں جو اس کی سب
    منہ کو پھرا پھرا کے شقی کاٹتا تھا لب
  • چھاتی ابھار کر جو کیا اک سناں کا وار
    نیزہ تھا ایک دم میں شقی کے جگر کے پار
  • چلاتے تھے خادم عمر سعد شقی کے
    ہاں چھان دو سینے کو حسین ابن علی کے

محاورات

  • ایں ہم اندر عاشقی بالائے غم ہائے دگر
  • ایں ہم اندر عاشقی بالاے غم ہاے دگر
  • عاشقی اور خالہ جی کا گھر
  • عاشقی اور ماموں جی کا ‌ڈر
  • عاشقی چپست بگو بندئہ جاناں بودن،دل بدست دگرے دادن وحیران بودن
  • عاشقی خالہ جی کا گھر نہیں
  • عاشقی نہ کیجئے تو کیا گھاس کھودئیے
  • عاشقی کا دم بھرنا
  • کچی ‌شیشی ‌مت ‌بھرو جس ‌میں ‌پڑی ‌لکیر۔ ‌بالے ‌پن ‌کی ‌عاشقی ‌گلے ‌پڑی ‌زنجیر
  • کرنا ‌چاہے ‌عاشقی ‌اور ‌ماما ‌جی ‌کا ‌ڈر

Related Words of "شقی":