شیدہ کے معنی
شیدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m[]
شیدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m[]
جام جمشید کی پوشیدہ نہیں کیفیت جس سے تھا پیش نظر آئینہ حال عالم (١٩٧٢ء، مرآۃ الغیب، ٥)
"تمام کوہ پاشیدہ ہو کر میرے سر پر گرتا۔" (١٨٥٥ء، غزوات حیدری، ٥٦٦)
"معدنی وسائل کا طریق کشید سہولت استعمال صنعتی پیداوار کی اہمیت نیز نقل و حمل کے خرچ وغیرہ پر . گنجانیت کا انحصار ہوتا ہے۔" (١٩٦٧ء، عالمی تجارتی جغرافیہ، ١٠٣)
"اس ادب میں. وہ متناسب ہیئت، وہ تراشیدگی نہیں ہوتی جو ایک ایسے دور کے ادب کی امتیازی خصوصیات ہوتی ہیں۔" (١٩٦٨ء، مغربی شعریات، ٢٩٨)
ہوا جو بگڑی تو ٹھنڈا ہی کر کے چھوڑے گی ہزار شعلہ بیباک سرکشیدہ سہی (١٩٥٧ء، یگانہ، گنجینہ، ٨٥)