صبا کے معنی

صبا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ صَبا }شراب انگوری

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مصدر ہے اور اردو میں بطور اسم مونث استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٢٥ء کو "بکٹ کہانی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["بادِ صبح","بادِ مشرق","بادِ نسیم","پاکیزہ جگہوں مثلاً مکہ اور مدینے میں چلنے والی پُروا","خوشبو دار ہوا","صَبَوَ کھیلنا","مشرقی ہوا","وہ پُروا ہوا جو پچھلی رات کو چلتی ہے","وہ ہوا جو مشرق سے چلے","وہ ہوا جو کلیوں کو کِھلا کر پھول بنادے"],

صبء صَبا

اسم

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • لڑکی

صبا کے معنی

١ - پورب سے چلنے والی ہوا، وہ پُروا ہوا جو پچھلی رات کو چلتی ہے؛ نسیمِ سحری نیز نہایت لطیف و خوشگوار ہوا۔

 تجھ سے گل و برگ و بار، تجھ سے شگفت بہار تجھ سے مہر ہر چمن، گل نفسی، صبا (١٩٨٤ء، سمندر، ١٦)

٢ - [ تصوف ] نغمات رحمانیہ کو کہتے ہیں جو مشرقی روحانیت کی طرف سے آتی ہیں اور مغرب ذات کی طرف جاتی ہیں نیز ان دواعی کو کہتے ہیں جو امورِ خیر کے باعث ہوتے ہیں۔ (مصباح التصرف، 157)۔

صبا فارس، نور صبا

صبا کے مترادف

باد, پروا, نسیم

پُروا, ہوا

صبا کے جملے اور مرکبات

صبا رفتاری

صبا english meaning

"The east windor an easterly wind"; a gentle and pleasant breeze; the morning breezea gentle breezea morning breezedawnday-breakeasterly breeze |A|morningmorning breezespring breezezephyrSaba

شاعری

  • آوارگانِ عشق کا پوچھا جو میں نشان
    مُشتِ غُبار لے کے صبا نے اڑا دیا
  • اب گھٹتے گھٹتے جان میں طاقت نہیں رہی
    ٹک لگ چلی صبا کہ دیا سا بڑھا دیا
  • نہ رکھی مری خاک بھی اس گلی میں
    کدورت مجھے ہے نہایت صبا سے
  • اس وقت سے کیا ہے مجھے تو چراغ وقف
    مخلوق جب جہاں میں نسیم و صبا نہ تھی
  • ہوں رہگزر میں تیرے ہر نقشِ پا ہے شاید
    اُڑتی ہے خاک میری باد صبا ہے شاید
  • کوچے کی اُس کے راہ نہ بتلائی بعد مرگ
    دل میں صبا رکھے تھی مری خاک سے غبار
  • برنگِ بوئے گل اس باغ کے ہم آشنا ہوتے
    کہ ہمراہ صبا ٹک سیر کرتے پھر ہوا ہوتے
  • زخم کو پھول تو صر صر کو صبا کہتے ہیں
    جانے کیا دور ہے‘ کیا لوگ ہیں‘ کیا کہتے ہیں
  • لے گئیں جانے کہاں گرم ہوائیں ان کو
    پھول سے جو لوگ دامن میں صبا رکھتے تھے
  • ہم جو دستک کبھی دیتے تھے صبا کی مانند
    آپ دروازۂ دل کھول دیا کرتے تھے

محاورات

  • اے باد صبا ایں ہمہ آوردہ تست
  • اے باد صبا ایں ہمہ آوردۂ تست
  • علی الصباح چو مردم بکاروبار روند۔ بلاکشان تماکو بسوئے نار روند
  • علی الصباح چو مردم بکاروبار روند۔ بلاکشان محبت بکوئے یار روند
  • قاضی و قصباتی و قصاب و قانون گوئے نیز
  • یک ‌لقمہ ‌صباحی ‌بہتر ‌ز ‌ہزار ‌مرغ ‌و ‌ماہی

Related Words of "صبا":