صوفیا کے معنی
صوفیا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ صُو + فِیا }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |صوفی| کے ساتھ |ا| بطور لاحقۂ جمع بڑھانے سے |صوفیا| بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٥ء کو "سی پارۂ دل" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
["صوف "," صُوفی "," صُوفِیا"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
اقسام اسم
- واحد : صُوفی[صُو + فی]
صوفیا کے معنی
"یہی چارم آپ کو صوفیا کی شخصیتوں میں نظر آئے گا۔" (١٩٨١ء، سفر در سفر، ٤٤)