صہبا کے معنی
صہبا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
سفید انگور کی شراب، قیمتی
تفصیلات
m["اصہب کا","ایک قسم کی لال شراب","بنتِ عنب","دُختِ رز","سفید انگوروں کی شراب","سید محمد زکریا خاں صاحب زکی","شراب سرخ","مٹے احمر","مٹے لالہ گوں"],
اسم
اسم
اقسام اسم
- لڑکی
صہبا کے معنی
صہبا نورین، صہبا الٰہی، صہبا احمد صہبا کشور، صہبا مراد
صہبا english meaning
Sehba
شاعری
- تو ہو اور دُنیا ہو ساقی میں ہوں مستی ہو مدام
پربط صہبا نکالے اُڑ چلے رنگ شراب - نکل وطن سے ہے غربت میں زور کیفیت
کہ آن بحت ہے جب تک ہے تاک میں صہبا - کروں اے شاد کیا صہبا کی تعریف
اگر کم پیجئے خاصی دوا ہے - خیر خواہ اس کے رہیں صہبا خور عِز عزیز
بد شگال اس کے رہیں دردی کش ذل ذلیل - چار چھینٹوں میں طبیعت ہوگئی مخمور سی
موج صہبا بن گئی مجھکو صدا ہر بوند کی - پھر دیکھیے انداز گل افشانی گفتار
رکھ دے کوئی پیمانہ و صہبا مرے آگے - ساقیا دے جامِ صہبا تا کھُلے باتوں میں وہ
اب تک اُس کا شرم سے دُرُج دہاں ہے سَر بہ مُہر - مستی بے کیف و کم حسن رخ جانا نہ تھا
تندی صہبا سے لغزاں ضبط کا پیمانہ تھا - سب گھر کو لگاتے ہیں بس اک جرعہ پہ ساقی
کچھ تجھ سے طلب ہم خم صہبا نہیں کرتے - دھویا گیا ہے دفتر اعمال میکشاں
ساغر کا خط نہیں خم صہبا کے سامنے