طالعہ

{ طا + لِعَہ }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل |طالع| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقہ تانیث لگانے سے |طالعہ| بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٥ء کو "جنت سنگھار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

["طلع "," طالِعَہ"]

اسم

اسم مجرد ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • ["جمع استثنائی : طالِعات[طا + لِعات]"]

طالعہ کے معنی

["١ - طالع، قسمت۔","٢ - طاقت کے لحاظ سے نور یا روشنی کی ایک قسم کا نام۔"]

["\"مگر آج اپنا مطالعہ آزماتی ہوں تجھے لے جاتی ہوں اپن کر گزرتی ہوں آگے جو مرضی خدا کی۔\" (١٩٠٣ء، گل بکاؤلی، ٦٨)","\"اس سے زیادہ طاقت کے نور کو لائحہ اور اس سے بڑھ کر لامعہ اور اس سے بھی بڑھ کر طالعہ کہتے ہیں ان تینوں کے تین تین مراتب ہیں۔\" (١٩٢١ء، مناقب الحسن رسول نما (ترجمہ)، ٣٦)"]

["١ - طلوع کرنے والی۔ (فرہنگ عامرہ)"]