طرار کے معنی
طرار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طَر + رار }
تفصیلات
١ - بہت زیادہ زبان چلانے والا، عیار، تیز زبان، لسان، شوخ، زبان دراز۔, m["بہانہ جُو","بہانہ ساز","تیز زبان","جیب کترا","جیب کترنے والا","حیلہ جُو","حیلہ گر","گرہ کٹ","گٹھ کترا","کیسہ بُر"]
اسم
صفت ذاتی
طرار کے معنی
طرار کے مترادف
شوخ, طناز
اچپل, اچکا, بدمعاش, پُلبلا, تُرتُریا, تیز, چالاک, چنچل, شوخ, طرّ, عیار, لسّان, محتال, ہوشیار
طرار کے جملے اور مرکبات
طرارو فرار
شاعری
- شوخ طرار جفا کار ستمگر عیار
شعلہ تند مزاج آگ بگولا منہ پھٹ - چشم ہر چند کہ پتلی کو سپر کرتی ہے
ہے وہ طرار کہ آنکھوں میں گھر کرتی ہے - دیکھتا کیا ہوں کہ اک کنج بہار افشاں میں
روح حافظ ہے خوش الحانی سے یوں نغمہ طرار - پھوٹ جاے گی صبا طرہ دستار کی بو
ہے خطا کھولیے اس طرہ طرار کی بات - طرار رکھے ہے سر پر سر تھے نشان کا
صاحبقراں سکیاں میں دستی ہے چنچلی - توں مشک بو جیسے صنم عالم معطر ہو رہیا
تجہ طرہ طرار میں نافہ ہے خوش تاتار کا - طرہ طرار تیرا اے طریر
روح کا جرار ہے مثل جریر - نقد دل میرا ہی لے پہلے تو عیار ہوا
سیکھ کر حفتیں اور شوخیاں طرار ہوا - توں مشک ہو جیسے صنم ، عالم معطر ہو رہیا
تجہ طرہ طرار میں ، نافہ ہے خوش تاتارِ کا - دل کوں دیتا ہے ہمارے پیچ و تاب
پیچ تیرے طرہ طرار کا
محاورات
- زبان طرار ہونا
- طرارہ بھرنا