عطف کے معنی
عطف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عَطْف }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٥١ء کو "عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(حرف) وہ حرف جو دو لفظوں یا کلموں کو ملائے جیسے اور۔ یا","(صرف) تعلق","مہربانی کی نظر سے دیکھنا","کسی کلمہیا کلام کو دوسرے کلمہ یا کلام کی طرف پھیرنا"]
عطف عَطْف
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
عطف کے معنی
پہنچا ہے کہاں قلم کہاں سے اب عطفِ عناں کرو یہاں سے (١٨٨٢ء، مادر ہند، ١٧)
مبدا کے پاس اس کا نصف قطر . ہے اور وہاں اس کا نفطۂ عطف بھی واقع ہے۔" (١٩٣٩ء، طبعی مناظر، ٧٨)
"قلعے میں داخل ہونے کے راسے میں ایک موڑ (عطف) بنایا جاتا تھا۔" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٧٨١:٣)
"جس پر عطف کیا جاتا ہے اس معطوف علیہ کہتے ہیں، جس کا عطف کرتے ہیں وہ معطوف کہلاتا ہے، معطوف حرف عطف کے بعد آتا ہے اور معطوف علیہ پہلے۔" (١٩٧٣ء، جامع القواعد (حصہ نحو)، ١٦٢)
"عطف تو تجھے خوفناک چیز سے بچاویگا اور لطف مقدر کو سہل و آسان کر دے گا۔" (١٨٨٨ء، تثنیف الاسماع، ١٨)
"یہ عطف اور یہ عذر کہ والدہ صاحبہ سے ملنے چلے گئے تھے برائے بیت اور چیشتان ہے۔" (١٩١٦ء، سوانح خواجہ معین الدین چشتی، ٢١٥)
عطف english meaning
Inclinationfavourkindnesscompassionaffection; a presentbounty; (in Gram) connectionadjunctionapposition; a connectivea connectionbountyco-ordination two words phrase or clauses with a conjunctiondivertinginclinationinfluenceturning
محاورات
- توجہ منعطف کرانا