عیال کے معنی

عیال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ عَیال }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٨ء کو "چندر بدن و مہیار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بیوی بچوں کو پالنا","بال بچے","بیوی بچے","زن و فرزند"]

عال عَیال

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

عیال کے معنی

١ - اہلِ خانہ، بیوی بچے، کنبہ جس کا کوئی شخص کفیل ہو۔

 محمد علی بھی ہے رکھتا عیال ہر اک عقل والا کرے یہ خیال (١٩٣٤ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٩، ٤:٣٢)

٢ - انحصار کرنے والے

"تقریباً فرقۂ امامیہ کے تمام مجتہدین مظام اس علم شریف میں ان کے عیال ہیں۔" (١٩٢٥ء، تجلیات، ٢١٩:١)

٣ - بندہ، مخلوق۔

"بہلول نے آسماں کی طرف نظر اٹھا کے کہا تو اور میں دونوں خدا کے عیال (بندے) ہیں محال ہے کہ وہ تجھے تو یاد رکھے اور مجھے بھول جائے۔" (١٩٢٧ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٩:٤٩٢)

عیال کے جملے اور مرکبات

عیال داری, عیال دار, عیال و اطفال

عیال english meaning

familychildren; household; domestics.children [A~SING.عائلہ]

شاعری

  • ہر دم یہی عیال یہی آبرورہے
    پاپوش سے جر سر نہ رہے آبرو رہے
  • کب تلک حب جاہ و مال و منال
    کب تلک پاے بست اہل و عیال
  • خالی نہ نقرہ و زر و جوہر طلب کرے
    پاوے یہاں مراد جو ہو صاحب عیال
  • لا ولد لا والد لا آل
    اس کے مرد درویش عیال
  • دن کو کھا لیتے ہیں موٹا جھوٹا آدھے پاؤں پیٹ
    رات کو فاقے سے سو رہتے ہیں سب اہل و عیال
  • منجے چھوڑتا نیں ہے یاں سوں اتال
    اسی ٹھار اچھتا ہوں نخل و عیال

محاورات

  • عیالداری میں پھنسنا

Related Words of "عیال":