فارغ کے معنی

فارغ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ فا + رِغ }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت اسعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٤٢١ء کو بندہ نواز کے "شکار نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آزاد ہونا","خالی ہونا","بچا ہوا","بے کار","بے کام","جسے کوئی پروا نہ ہو","خلاصی یافتہ","فرصت یافتہ","وہ جو محنت کا کام ختم کر چکا ہو"]

فرغ فارِغ

اسم

صفت ذاتی

اقسام اسم

  • جمع استثنائی : فارِغِین[فا + رِغِین]

فارغ کے معنی

١ - مطئمن، بے فکر، فارغ البال، آسودہ، بے نیاز۔

 خوش ہوں کہ بہت پُختہ ہیں سودائی ترے فارغ ہیں تمنا سے تمنائی ترے (١٩٨٢ء، دستِ زرفشاں، ١٤٣)

٢ - خالی، آزاد، وہ شخص جو کام سے فرصت پا چکا ہو۔

 فارغ تو نہ بیٹھے گا محشر میں جنوں میرا یا اپنا گریباں چاک یا دامن یزداں چاک (١٩٣٥ء، بالِ جبریل، ٦٣)

فارغ کے مترادف

آسودہ, خالی, نکما, مطمئن

آزاد, آسودہ, بری, خالی, خلاص, صاف, غیرمشغول, غیرمصروف, فَرَغَ, قانع, مبرّا, مرفّہ, مطمئن, معرّا, ناجی

فارغ کے جملے اور مرکبات

فارغ البالی, فارغ الاصلاح, فارغ البال, فارغ التحصیل, فارغ خطی

فارغ english meaning

freediengagedat leisureceasing from labour on finishing it; absolveddischarged; contented(rare) empty(rare) empty. [A~فراغ]dischargeddisengageddismissedemptyFreenot busyunoccupied

شاعری

  • جتنے ہی جی تلک ہیں سارے علاقے سو تم
    عاشق ترا مجرد فارغ ہی ہوچکا ہے
  • کام تھے عشق میں بہت پر میر
    ہم ہی فارغ ہوئے شتابی سے
  • اسی اندیشے سے آشفتہ احوال
    اسی دل بستگی میں فارغ البال
  • توں پاوے جھونا باندے ہور پینے رتن تن پر
    تاریاں تھے ہوا بے دل، انبر تھے ہوا فارغ
  • اہل زر اہل ہنر اہل جمال اہل کمال
    فکر دنیا سے غنی صاھب دل فارغ بال
  • تج جوڑے ڈھلک نیکا دیکھ تھاٹ سکی چنچل
    طنبورے بسر کی سب جنتر تھے ہوا فارغ
  • گر اے سات مل واں تلک جائیں گے
    تو فارغ ہو اس جھنج تے آئیں گے
  • یاں قفس میں کرتے ہیں اپنی پر افشانی کی سیر
    فارغ البال اب ہیں گل چینی سے ہم دامن کو جھاڑ
  • بادل ہو تری نیہ میں پھرتا ہوں گلستان میں
    الحمد للہ بارے مےں گھر تھے ہوا فارغ
  • لا گیا ہے لذت جب تھے تج لب کاسکی تب تھے
    امریت نہیں بھاتا کوثر سے ہوا فارغ

محاورات

  • فارغ ہونا

Related Words of "فارغ":