فوراً کے معنی
فوراً کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ فَو (و لین) + رَن }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |فور| کے آخر پر |اً| بطور لاحقہ تمیز لگانے سے بنا۔ اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٥٨ء کو "دیوانِ امانت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بلا توقف","جلدی سے","جھٹ پٹ","فی الفور"]
اسم
متعلق فعل
فوراً کے معنی
١ - جلدی سے، اسی وقت، جھٹ پٹ، اسی آن۔
"سیدنا" اس کے فوراً بعد لکھوایا (سیدنا میں) نا نفی کا نہیں دیکھیے کسی مزے کی چُہل ہے۔" (١٩٩٠ء، قومی زبان، کراچی، مارچ، ٣٠)
فوراً کے مترادف
ابھی, جلد, شتاب, ناگاہ, جھٹ, ترت
تُرت, جھٹ, چٹ
شاعری
- مری ڈاڑھی سے رہتا ہے وہ بت انکار پر قائم
مگر جب دل دکھاتا ہوں تو فوراً مان جاتا ہے - بس اب وہ اپنے دوست کو ہرگز اماں نہ دیں
اس روسیہ کو ملک سے فوراً بدر کریں - خطاؤں کی چبھن فوراً کہاں محسوس ہوتی ہے
ندامت کی طرف آتا ہے دل آہستہ آہستہ
محاورات
- ادھر جوش آیا اور فوراً ٹھنڈی پڑگئی