فی نفسہ
{ فی + نَف + سِہی (کسرہ س مجہول) }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ حرفِ جار کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم نفس کو کسرہ اضافت کے ذریعے ضمیر واحد غائب متصل |ا| کے ساتھ ملا کر لانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٨٨٦ء کو "حیاتِ سعدی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
متعلق فعل
فی نفسہ کے معنی
١ - اپنی ذات سے، خود۔
"یہ لوگ فی نفسہ مذہب کا مذاق نہیں اڑاتے۔" (١٩٨٥ء، حیاتِ جوہر، ٧١)