قمری کے معنی
قمری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ قَم + ری }{ قُم + ری }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |قمر| کے ساتھ |یائے| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے صفت |قمری| بنا۔ سب سے پہلے ١٨٥٤ء کو "گلستان سخن" میں مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان سے اسم جامد ہے۔ عربی سے اردو میں حقیقی حالت میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک بھیک مانگنے والی قوم جو اپنے آپ کو حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے غلام قُنبر کی اولاد بتاتے ہیں","ایک مشہور طوق دار پرند کا نام جو فاختہ یا ٹوٹرو کی قسم میں سے ہے","چاند سے منسوب","چاند کا","شعرا اسے سرو کا عاشق باندھتے ہیں","فاختہ کی قسم کا ایک پرند","منسوب بہ قمر","وہ (سال) جو چاند کی حرکت کے مطابق ہو جیسے سنہ ہجری","وہ مہینے یا سال جو چاند کی چال کے موافق قرار دیئے گئے ہیں","کنایتاً عاشق"]
قمر قَمْری
اسم
صفت ذاتی, اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : قُمرِیاں[قُم + رِیاں]
- جمع غیر ندائی : قُمْرِیوں[قُم + رِیوں (و مجہول)]
قمری کے معنی
"اس طرح قمری اور شمسی سالوں میں تقریباً ٤|١ ١ دن کا فرق رہ جاتا ہے۔" (١٩٥٩ء، مقالات برنی، ٢٦)
"وہ عموماً گل و بلبل اور سرو و قمری کا سہارا نہیں لیتے۔" (١٩٨٢ء، قومی زبان، کراچی، جنوری، ٥)
قمری کے مترادف
فاختہ
خُمری, صُلصل, فاختہ, قَمَر, گُھوگی, ٹوٹُرو
قمری کے جملے اور مرکبات
قمری سال
قمری english meaning
of or relating to the moon; lunara turtle-dove; a ring-doveexactlymutual admiration
شاعری
- مت تبخستہ سے گزر قمری ہماری خاک پر
ہم بھی اک سرو رواں کے ناز برداروں میں تھے - گل پہ بلبل بی فقط شیدا نہیں مل کر بھبوت
ہورہی ہے سرو پر قمری بھی جوگن اے صبا - خراماں ہو جو وہ آفت کا ٹکڑ صحن گلشن میں
چھری قمری پہ پھر جائے چلیں آرے صنوبر پر - سرو موج آب جو سے پاے در زنجیر ہے
کس روش پہنے نہ قمری درمیاں گلشن کے طوق - قمری عبث تو سرو کے، جوں نٹ ہے بانس پر
ہوتی کبھی نہ چت نہ کبھی پٹ ہے بانس پر - گلشن میں بندوبست برنگ دگر ہے آج
قمری کا طوق حلقہ بیرون در ہے آج - بولیں بئے بٹیریں قمری پکاریں کو کو
پی پی کرے پیہا بگلے پکاریں تو تو - ے سرو خراماں توں نہ جا باغ میں چل کر
مت قمری و شمشاد کے سودے میں خلل کر - چشم کم سے دیکھ مت قمری تو اس خوش قد کو ٹک
آہ بھی سرو گلستان شکست رنگ ہے - کچھ سبزک و بڑکنے و کچھ ٹنٹن و بزے
پنڈخی سے لگا ٹوٹر و قمری و ہریوے