قیف کے معنی

قیف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ قِیف }

تفصیلات

١ - ایک ظرف جس کا منہ اوپر سے کھلا ہوا ہوتا ہے اور نیچے ایک نلکی لگی ہوتی ہے اس کے ذریعے سے رفیق چیز بوتلوں اور ٹنکیوں وغیرہ میں آسانی سے بھر دی جاتی ہے۔, m["اس سے بوتلوں میں رقیق چیز آسانی سے بھری جاتی ہے","ایک ٹونٹی دار ظرف کا نام جس کا منہ اوپر سے کھلا ہوا اور نیچے ایک نلی لگی ہوئی ہوتی ہے","ایک ٹونٹی دار ظرف کا نام جس کا منہ اوپر سے کھلا ہوا اور نیچے ایک نلی لگی ہوئی ہوتی ہے","عوام پیک کہتے ہیں","ٹین یا شیشے کا برتن اس شکل کا"]

اسم

اسم نکرہ

قیف کے معنی

١ - ایک ظرف جس کا منہ اوپر سے کھلا ہوا ہوتا ہے اور نیچے ایک نلکی لگی ہوتی ہے اس کے ذریعے سے رفیق چیز بوتلوں اور ٹنکیوں وغیرہ میں آسانی سے بھر دی جاتی ہے۔

شاعری

  • یوں کبھو تو نے مے نہ دی ساقی
    نائے حلقوم کو سمجھتے قیف
  • یوں کبھو تو نے مے نہ دی ساقی
    ناے حلقوم کو سمجھتے قیف

Related Words of "قیف":