لنکا

{ لَن (ن غنہ) + کا }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم خاص نیز اسم عام استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو |اردو ادب| کے حوالے سے "نوسر ہار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )

لنکا کے معنی

١ - سری لنکا، سراندیپ، ایک ملک کا نام جس میں رام اور راون کی لڑائی ہوئی تھی نیز ایک قلعے کا نام جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سونے کا تھا۔

 آہ! سونے کی تھی لنکا کبھی بھارت کی زمیں بھاگواں ایسے عجب کچھ ترے دیوی تھے چرن (١٩١٠ء، سرور (جہاں آبادی)، خمکدۂ سرور، ١٤٦)

٢ - [ ہندو ] شاکنی دیووں میں سے وہ دیو جو شیو اور درگا کے ساتھ رہتے ہیں نیز ایک دیوی کا نام

 اپنی دلہن کو پنجۂ لنکا سے دے نجات اٹھ اور اٹھ کے پھونک دے راون کی کائنات (١٩٤٧ء، سنبل و سلاسل،)

٣ - دیووں اور پریوں کے ایک فرضی مقام کا نام۔ (فرہنگ آصفیہ)

"لنکا کہیں کی، چوٹی، جمع مسجد کی سیڑھیوں پہ کی شہون۔" (١٩٢٨ء، پس پردہ آغا حیدر حسن، ١٩)

٤ - عیار، چالاک، شوخ چشم اور آگ لگاؤ عورت (خصوصاً عورتوں میں مستعمل)۔

 کسی نے مارا نقارے پر ڈنکا برہنہ ہو کے ناچی کوئی لنکا (١٨٧٤ء، تیرہ ماسہ، ١٦)

٥ - فاحشہ، بدکار، بدچلن عورت۔

 سیلون تک یہاں سے تو اس کی ہے اک اڑان ہشیار رہ، بڑی ہی وہ لنکا ہے میری جان (١٩٤٧ء، سنبل و سلاسل، ٥٢)

٦ - فتہ و فساد کی جڑ، آفت کی پرکالہ۔

مرکبات

لنکا پت

انگلش

["name of the chief town in ceylon (renowned as the capital of Rawana); name of the is land of ceylon; name of the place whence Hindu astronomers calculate longitude (which is","according to accounts","distinct from ceylon)"]