لہو کے معنی
لہو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لَہْوْ (فتحہ ل مجہول) }{ لَہُو }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٤ء کو "رسالۂ سماع و مذامیر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, iہندی زبان سے ماخوذ |لوہو| کا مخفف |لہو| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥١٨ء کو "دکنی ادب کی تاریخ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(لَہَوَ ۔ کھیلنا)","(میٹھا) وہ لہو جسے کیڑے مکوڑے شوق سے پئیں","(کڑوا) وہ لہو جسے خون پینے والے کیڑے مکوڑے پسند نہ کریں","(ہلکا) جو جلد اثر قبول کرے","ایک دادا کی اولاد","پہلے یہ لفظ لوہو بولا جاتا تھا","جس کو خون دیکھ کر غش آجائے یا جسے جلد نظر لگ جائے تو عورتیں کہیں ہیں اس کا لہو ہلکا ہے","قریب کا رشتہ دار","مقدمین کے اشعار میں پایا جاتا ہے","وہ سرخ مایع جو انسان کے دل اور رگوں میں پھرتا ہے۔ اس کے ذریعے بدن کے حصوں کو خوراک پہنچتی ہے اور زہریلا اور ردی مادہ خارج ہوتا ہے۔ ریڑھ کی ہڈی والے جانوں میں یہ سرخ ہوتا ہے اور دوسروں میں پانی کے رنگ کا۔ سرخ خون کا اصلی رنگ بھی یہی ہے۔ مگر اس میں چھوٹے چھوٹے سرح جراثیم ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ سرخ نظر آتا ہے"]
لوہ لَہْو
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
لہو کے معنی
"جنگ کرنے کے وقت نقارہ بجانا اس غرض سے غازی خبردار ہو جائیں . ایسا کرنا لہو میں داخل نہیں ہے۔" (١٩٠٤ء، رسالۂ سماع و مذامیر، ١١٥)
"نبی خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا (عائشہ) کیا تمہارے پاس لہو (دف یا سرود) نہیں ہے کیونکہ انصار کو لہو بھلا معلوم ہوتا ہے۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢٦٥:٣)
"فیض اپنی بولی میں بات کرتا ہے، اور پھر موقع محل مختلف، ان کے لہو کو وہ زر سرخ سے تشبیہ دیتا ہے۔" (١٩٨٦ء، فیضان فیض، ٥٦)
مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دلنوازی کا مروت حسن عالمگیر ہے مردان غازی کا (١٩٣٥ء، بال جبریل، ٥٠)
لہو کے مترادف
تفنن, تفریح
اپنا, باحر, بازی, بگانا, بلڈ, بھوگ, جماع, خون, دم, رت, رَلت, رکت, عبیط, لغو, مباشرت, مجامعت, واہیات, کھیل, ہمبستری, یگانہ
لہو کے جملے اور مرکبات
لہو و لعب, لہو بھرا, لہو پیو, لہو ترنگ, لہو رنگ, لہو روپ, لہو کا بگاڑ, لہو کا پیاسا, لہو کی تاثیر, لہو کا جوش, لہو کا رشتہ, لہو کا ہلکا, لہو کی حرارت, لہو کی پیاسی, لہو کی دھار, لہو کے گھونٹ, لہولہان, لہو لہو, لہو بھری, لہو منہ لگا, لہو و بازی
لہو english meaning
(rare lahoo|)Amusing oneselfanything jocularbloodfunpastime
شاعری
- دل خستہ جو لہو ہوگیا‘ تو بھلا ہوا کہ کہاں تلک
کبھو‘ سوز سینہ سے داغ تھا‘ کبھو درد و غم سے فگار تھا - جو نگاہ کی بھی پلک اٹھا‘ تو ہمارے دل سے لہو بہا
کہ وہیں وہ نازک بے خطا‘ کسو کے کلیجے کے پار تھا - کیا تھا جابجا رنگیں لہو تجھ ہجر میں رو کر
گریباں میر کا دیکھا مگر گلچیں کا داماں ہے - اس پر لہو کے پیاسے ہیں تیرے لبوں کے رشک
اِک نام کو رہی ہے عقیق یمن میں آب - گریہ خونیں ٹک بھی رہے تو خاک سی منہ پر اُڑتی ہے
شام و سحر رہتے ہیں یعنی اپنے لہو کے پیاسے ہم - کس کو ہر دم ہے لہو رونے کا ہجراں میں دماغ
دل کو اک ربط سا ہے دیدۂ خونبار کے ساتھ - بہت آرزو تھی گلی کی تری
سو یاں سے لہو میں نہا کر چلے - آکر گرا تھا کوئی پرندہ لہو میں تر
تصویر اپنی چھوڑ گیا ہے چٹان پر - ٹپکے گا لہو اور مرے دیدۂ تر سے
دھڑکے گا دلِ خانہ خراب اور زیادہ - ٹھوکریں مارنے گلتا ہے لہو نَس نَس میں
کتنا دشوار ہے تیرا مرا یکجا ہونا
محاورات
- (آنکھوں میں) لہو اترنا
- آنکھ سے گنگا لہو آنا
- آنکھ کا لہو کی بوٹی ہونا
- آنکھوں تلے لہو آنا
- آنکھوں سے لہو آنا
- آنکھوں سے لہو برسنا یا ٹپکنا
- آنکھوں میں لہو اتر آنا یا اترنا
- آنکھوں کا لہو (کی بوٹی) ہوجانا
- آنکھوں کا لہو برسانا یا رونا
- آنکھیں لہو کی بوٹیاں ہونا