م کے معنی
م کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مِیم }
تفصیلات
iعربی زبان کا حروف تہجی ہے۔ عربی زبان میں داخل ہوا۔ ١٨٤٥ء کو "مجمع الفنون" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ضمیر) کسی اسم کے آخر میں ۔ میرا","ابجد میں اس کے چالیس عدد مقرر کئے گیے ہیں","اردو کا اکتیسواں، فارسی کا اٹھائیسواں، عربی کا پچیسواں حرف اور دیوناگری رسم الخط کا پچیسواں وینجن اور پانچواں حرف صفتی یا اوشتی اکشر ہے","اعداد صفاتی کے آخر میں آکر اعداد ذاتی بناتا ہے جیسے یک سے یکم ۔ اس صورت میں اس سے پہلے حرف پر ضم ہوتی ہے","ام کا مخفف ۔ ہوں","تلفظ میم","جب کسی حرف کے شروع میں بالفتح آتا ہے تو وہاں ظرف مکاں یا مفعول کے معنی دیتا ہے جیسے مجلس، مسجد، مظلوم، منصور","عربی میں ماہ محرم کا اختصار ہے","مغلوں کے زمانے میں شاہی جاگیر و معافی کے حکم کے آخیر میں دیوان حرف میم بطور دستخط کے لکھا کرتا تھا","من کا مخفف ۔ جیسے مرا"]
اسم
حرف تہجی ( مذکر - واحد )
م کے معنی
"اردو میں "م" "ن" دو غنہ آوازیں ہیں "م" شغوی یعنی ہونٹ والی آواز ہے۔" (١٩٦٦ء، اردو لسانیات، ١١٧)
م english meaning
(according to jummal reckoning) 40The 31st letter of the Urdu alphabetthirty-first letter of Urdu alphabet (equivalent English m)thirty-first letter of Urdu alphabet (equivalent to English m)
شاعری
- چین اس سے ہے کچھ مصحفی خستہ کے دل کو
رہنے دو م زلف پریشاں نہ نکالو
محاورات
- چور کا کوئی حمایتی نہیں
- دمش برداشتم مادہ برآمد
- دکھ بھریں بی فاختہ اور کوے میوے کھائیں
- سمپت سے بھٹیا نہیں۔ دلدر سے ٹوٹن
- میلہ جڑنا
- کوئلوں کی دلالی میں (منہ بھی کالا کپڑے بھی کالے) ہاتھ کالے
- کوئی نہ پوچھے بات میرا دھن سہاگن نام
- کھاتے پیتے جگ ملے اور سر ملے نہ کوئی
- یا کرے درد مند یا کرے غرض مند
- یاروں کی تو فقط موچھیں ہی موچھیں ہیں