ماتمی کے معنی
ماتمی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ما + تَمی }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |ماتَم| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے |ماتمی| بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["سوگ رکھنے والا","شیون کرنے والا","ماتم سے تعلق رکھنے والا","ماتم و غم رکھنے والا","ماتم کرنے والا","ماتم کے متعلق"]
ماتَم ماتَمی
اسم
صفت نسبتی
ماتمی کے معنی
وہ چاند سے رخ گردِ یتیمی سے اٹے تھے اور ماتمی کپڑوں کے گربیان پھٹے تھے (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٧٢:٢)
ماتمی ہوں دل محروم کا آؤ سن لو مرثیہ خوانی مری (١٨٩٥ء، دیوان راسخ دہلوی، ٢٨)
ماتمی کے مترادف
ماتم دار
سوگوار, سوگی
ماتمی کے جملے اور مرکبات
ماتمی لباس, ماتمی چہرہ
شاعری
- ایسے دل جلے پر انکڑانا فضول ہے
دل ٹوٹنے پر ماتمی انگڑانا فضول ہے