مارے کے معنی
مارے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ما + رے }
تفصیلات
١ - بہت مشکل سے، کسی طور، کسی طرح۔, m["(مضارع) صیغہ واحد غائب وحاضر","مارے ہوئے مرکبات میں جیسے شامت مارے ، مصیبت مارے","واسطے کا رن"]
اسم
متعلق فعل
مارے کے معنی
١ - بہت مشکل سے، کسی طور، کسی طرح۔
شاعری
- زندگی ہوتی ہے اپنی غم کے مارے دیکھئے
موند لیں آنکھیں ادھر سے تم نے پیارے دیکھئے - کہتے ہیں گور میں بھی ہیں تین روز بھاری
جاویں کدھر آلہی مارے ہوئے فلک کے - جنگل جنگل شوق کے مارے ناقہ سوار پھراکی ہے
مجنوں جو صحرائی ہوا تو لیلی بھی سودائی ہوئی - دست و پا مارے وقتِ بسمل تک
ہاتھ پہنچا نہ پائے قاتل تک! - اس کی نہ پوچھو دوری میں اُن نے پرسش حال ہماری نہ کی
ہم کو دیکھو مارے گئے ہیں آکر پاس وفا سے ہم - سورج نے جاتے جاتے شامِ سیہ قبا کو
طشتِ افق سے لے کر لالے کے پھول مارے - کیوںنہ بالا پھینک مارے جل کے جب عشرت کی رات
ٹوٹ کر کھوجائے اس آتش کے پرکالے کی گونج - کہتے ہیں گور میں بھی ہیں تین روز بھاری
جاویں کدھر الٰہی مارے ہوئے فلک کے - شیر کی کھال بچھائے اور ملے تن سے بھبھوت
گاہ جوگی کی طرح رہتے ہیں آسن مارے - القصہ لوگ سارے جی سے گئے بچارے
بیٹے بھتیجے پیارے شہ کے تمام مارے
محاورات
- آپ کے منہ کا اگال ہمارے پیٹ کا آدھار
- آپ کے منہ کا اگال‘ ہمارے پیٹ کا ادھار
- آپ ہارے بلی کو مارے
- آپ ہارے بہو کو مارے
- آپ ہی مارے آپ ہی چلائے
- آپم دھاپ کڑا کر بیتے جو پہلے مارے سو جیتے
- آج ہمارے لئے کل تمہارے لئے
- آغوں غٹے میاں (مارے ٹھٹھے) ہوئے موٹے
- آن سے مارے تان سے مارے اس پر بھی نہ مرے تو ران سے مارے
- اپنا مارے چھانوں میں بٹھائے (- ڈالے) غیر مارے دھوپ میں بٹھائے / ڈالے