ماند کے معنی
ماند کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مانْد (ن غنہ) }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ ١٨١٨ء کو انشا کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س ۔ مند ۔ مدھم)","اترا ہوا (رنگ)","بے آب وتاب","بے رونق","جس کی آب وتاب یا چمک جاتی رہے","سوکھا ہوا گوبر جسے اوپلوں کی طرح جلاتے ہیں","غیر مچلا","غیر مصفا","گوبر کا ڈھیر","مدھم رنگ"]
اسم
صفت ذاتی
ماند کے معنی
مہِ تمام ابھی چھت پہ کون آیا تھا کہ جس کے آگے تری روشنی بھی ماند ہوئی (١٩٧٦ء، خوشبو، ٢٨٥)
"دونوں کی نثر کی خوبی، شاعری کی شہرت اور عظمت کے مقابلے میں ماند رہی"۔ (١٩٨٧ء، غالب، ٩٧:٢٠١)
"لڑکیو، تم سب اس کا اہتمام کرو کہ تمھاری غیرتیں اور عزتیں ماند اور مدھم نہ ہونے پائیں"۔ (١٨٧٣ء، بنات النعش، ٢٠٠)
ماند english meaning
Faded; dullfaint; tarnished; eclipsed
شاعری
- ضیائے بزمِ جہاں بار بار ماند ہوئی
حدیثِ شعلہ رخاں بار بار کرتے رہے - ماند پڑتے ہوئے منظروں کی قسم!
واپسی کے سفر کا مزا اور ہے - چمک دمک ماند پڑجانا ، رونق باقی نہ رہنا
بار بار چھونے سے لچکے کی آب بگڑتی ہے - یہاں جو تشریف آپ لائے کدھر سے یہ آج چاند نکلا
کہ ماہ کنعاں بھی جس کے آگے جو خوب سوچا تو ماند نکلا - بدہ بل پرت کا ماند کر شاہی سوں جب بازی کرے
لیتی بھولا من کا ترنگ رخ لیا رکھے شہ مات کا - اون میں سے کئی ہیں جو بنارس کے ڈوپٹے
چٹکیلے تو رکھ چھوڑو کرو ماند کے ٹکڑے - آج کی رات اماوس ہے‘ آج گگن پر چاند نہیں
تبھی تو سائے گھنے گھنے ہیں‘ تبھی ستارے ماند نہیں - بد بل پرت کا ماند کر شاہی سوں جب بازی کترے
لیتی بھلا من کا ترنگ رخ لیا رکھے شہ مات کا
محاورات
- آنکس کہ نداند و بداند کہ بداند۔ درجہل مرکب ابد الد ہریماند
- آنہم نماند و ایں ہم نماند
- آں قدح بشکست و آں ساقی نماند (وہ پیالہ ٹوٹ گیا اور وہ ساقی نہ رہا)
- ازیں سو راندہ و ازراں سو درماندہ
- اگر ماند شبے ماند شب دیگر نمے ماند
- ایماندار کھائے بوٹی بے ایمان کھائے روٹی
- پائے رفتن نہ جائے ماندن
- پیر تو آپ ظہیر( ہی درماندہ ہیں) شفاعت کس کی کریں (کریں گے)
- پیکاں از جراحت بدر آید آزار درد دل بماند
- تاسال دگرمے کے خورد زندہ کے ماند