مجبول کے معنی

مجبول کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ مَج + بُول }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم مفعول ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٤٥ء کو "احوال الانبیا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

["جبل "," مَجْبُول"]

اسم

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

مجبول کے معنی

١ - (کسی خاص فطرت پر) پیدا کیا ہوا۔ جبلت کیا ہوا، جبلی اور طبعی کیا ہوا، خلقی اور فطری طور پر اچھی صفات بخشا ہوا۔ 1845ء کو احوال الانبیا میں مستعمل ہوا۔

"اس کو رحیم جاننے اور کہنے پر دل مجبور اور مجبول ہے۔" (١٩٥٩ء، تفسیر ایوبی، ١٨٩:١)

Related Words of "مجبول":