مرزا کے معنی
مرزا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مِر + زا }امیر زادہ، مغلوں کی ایک ذات
تفصیلات
١ - سردار زادہ، امیر زادہ، شہزادہ، راجکمار نیز مرشد زادہ، ملک زادہ۔, m["شہزادہ","آجکل خصوصاً مغلوں کے لئے استعمال ہوتا ہے","امیر زادہ","ایرانیوں اور مغلوں کا لقب","پیار سے بھی نام کے بعد لگاتے ہیں","جب نام کے بعد آئے تو اس کے معنی شاہزادہ کے ہوتے ہیں ۔ جیسے عمرو شیخ مرزا ۔ جب نام سے پہلے آئے تو شریف آدمی ۔ تعلیم یافتہ آدمی یا مغل کے ۔ جیسے مرزا محمد سعید","خاندان تیموریہ کے شہزادوں کا لقب","مرزا عموماً مغلوں کے ہاں خاندانی نام کے طور پر مستعمل ہے۔ مرزا (آقا۔ سردار) (جاگیردار۔سردار) کے معنوں میں بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ پاکستان میں یہ (مرزائی) نام (خطاب) استہزائیہ/حقارت سے \u2019\u2019جماعتِ احمدیہ\u2018\u2018 کے افراد کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔ دراصل یہ مرزا غلام احمد قادیانی (پیشوا احمدیہ سلسلہ) سے نسبت قرار پانے کی بنیاد پر بولا جاتا ہے۔ تاریخی اعتبار سے مغل \u2019\u2019بیگ\u2018\u2018 کا لفظ اپنے نام کے آگے لگاتے رہے ہیں اور آج بھی مغل \u2019\u2019بیگ\u2018\u2018 ہی کہلاتے ہیں لیکن ان میں مزید ممتاز حیثیت کے حامل افراد مرزا بھی استعمال کرتے ہیں۔ یعنی \u2019\u2019مرزا\u2018\u2018 اور بیگ ۔ نصیرالدین ہمایوں کا ایک بھائی کامران مرزا کے نام سے تاریخ میں پایا جاتا ہے جسے لاہور (پنجاب کی حکومت ملی تھی)","مغل زادہ","نازک طبع (میر زادہ یا میرزا کا مخفف)"],
اسم
اسم نکرہ, اسم
اقسام اسم
- لڑکا
مرزا کے معنی
مرزا کے جملے اور مرکبات
مرزا صاحباں, مرزا مزاج, مرزا منش
مرزا english meaning
a Persian or Mogal title; a prince (when it is put after a proper name; it usually means |prince|; as Ibrahim Mirzaprince Ibrahim; but when it appears beforeit means a gentleman onlyas Mirza IbrahimMr. Ibrahim)a princea title of Muslim MughalsMirza
شاعری
- مرزا کے جب سے نکل نہیں آتشک گئی
بدبات پھوٹی چار میں یہ ہانڈی پک گئی - بھاری پتھر اٹھ چکا مرزا منش دیوانوں سے
اے بتو مزدور ڈھونڈو ناز اٹھانے کے لیے - کہیں اب ہم کچھ ایسے شعو مرزا جس میں جدت ہو
کہاں تک حاشیے لکھا کریں غالب کے دیواں پر - تین پانچ آٹھ بتاؤ یہ کسی احمق سے
چال چوسرکی میں کب تم سے ہوں ہاری مرزا - مرزا کے جب سے نکلی نہیں آتشک گئی
یہ بات پھوٹی چار میں یہ ہانڈی پک گئی - اپنے سب دوستوں کا خیر سگال
مرزا داؤد بیگ راقم حال - تم سلامت رہو صدقے میں تمہارے صاحب
کتنا پہنوں گی ابھی گوٹا کناری مرزا - گھر سے نکالوں پاؤں تو سرکاٹ ڈالیں گے
لوگو بہانہ کیا کروں مرزا کے سامنے - دربار دہلی اک طرف لوکل مجالس اک طرف
مرزا کا چم خم اک طرف بدھو کی گھس گھس اک طرف - رتن جڑاؤ کو پالنا بتاؤں مرزا اکبر کی نند کوں جھلاؤں
لوریاں دے دے لاڑ لڑآؤں مکھرا چوم اور لے کر آپ کھلاؤں
محاورات
- جمع لگے سرکار کی اور مرزا کھیلیں پھاگ
- دائی چنبیلی کے گھر مرزا موگرا
- دائی چنبیلی کے مرزا موگرا
- زمین ٹلد نہ ٹلد مرزا صاحب
- مال لٹے سرکار کا مرزا کھیلیں پھاگ
- ماں پنہاری باپ کنجھر بیٹا مرزا سنجر