مصر کے معنی
مصر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مِصْر }{ مُصِر }
تفصیلات
١ - افریقہ کے شمال مشرق میں ایک ملک کا نام جو حضرت یوسف، حضرت موسٰی اور فرعون کی وجہ سے مشہور ہے، اس کا دارالحکومت قاہرہ ہے، قاہرہ دریائے نیل کے کنارے پر واقع ہے جو جنوب سے شمال کی طرف بہتا ہے اسی دریا میں فرعون کا لشکر غرق ہوا جس کا ذکر قرآن پاک میں بھی ہے (بطور تلمیح مستعمل)۔, ١ - اصرار کرنے والا، کسی بات یا کام پر اڑنے والا، ہٹیلا، ضدی۔, m["(افریقہ) شمال مشرق میں ایک ملک رقبہ ٣٨٣٠٠٠ (١٤١٨۷)","(مَصَرَ ۔ دودھ دوہنا)","اصرار کرنیوالا","اصرار کرنے والا","اصرار کنندہ","حد فاصل","دودھ دوہنا","مستقل مزاج","مصر کی تلوار","کسی بات پر اڑجانے والا"]
اسم
اسم معرفہ, صفت ذاتی
مصر کے معنی
مصر کے جملے اور مرکبات
مصر کی روشنی
مصر english meaning
((Plural) ????? amsar|) garrison town(Plural) امصار amsar|(Plural) امصار amsar`a large citycityegyptgarrison towninsistentinsistent [A~ اصرار]insistent [A~اصرار]man of words
شاعری
- قسم جو کھایئے تو طالع زلیخا کی
عزیز مصر کا بھی صاحب اک غُلام لیا - قسم جو کھایئے تو طالع زلیخا کی
عزیز مصر کا بھی صاحب اک غلام لیا - فائدہ مصر میں یوسف رہے زندان کے بیچ
بھیج دے کیوں نہ زلیخا اُسے کنعان کے بیچ - دیارِ مصر میں دیکھا ہے میں نے دولت کو
ستم ظریف پیمبر خرید لیتی ہے - عشق نے قدر کی نظروں سے نہ جب تک دیکھا
حسن بکتا ہی پھرا‘ مصر کے بازاروں میں - یہ الگ بات کہ میں ہی نہیں یوسف‘ ورنہ
بکنا چاہوں تو یہاں مصر کا بازار بھی ہے - تبخال ہے رخسار میں یا ہے بھنورہ گلزار میں
یا مصر کے بازار میں زنگی کھڑا زنگبار کا - بولے وہ ماہ مصر کی تصویر دیکھ کر
ہاں خیر کچھ درست ہے یہ انکھ ناک سے - نہ کر تغافلی اے مصر حسن کے یوسف
مثال دیدہ یعقوب ہیں نین تجھ بن - ہے تیرے مصر صنع میں کار دم سکوت
بازار تونے سرد کیا قال و قیل کا
محاورات
- آم مصری کے کوزے ہیں
- رام رام ٹھاکراں سلام میاں جی پاؤں لاگے مصر جی ڈنڈوت گروجی
- رام نام لڈوا گوپال نام گھی۔ ہر کا نام مصری تو گھول گھول پی
- سبھی مصری کی ہیں ڈلیاں
- مصرع دولخت ہونا
- مصرع طرح ہونا
- مصرع لگانا
- مصرف کا ہونا
- مصروف ہونا
- مقولہ۔ آثار پدیدامت صنادید عجم را۔اس کا پہلا مصرعہ ہے از نقش ونگارےدرو دیوار شکستہ