مٹک کے معنی
مٹک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَٹَک }
تفصیلات
iہندی زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ |مٹکنا| مصدر سے حاصل مصدر ہے۔ اردو میں ١٦٣٩ء کو شعوری کی "قدیم بیاض" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ھ) نخرے کی چال","چم و خم","دیگر اعضا کو غضب خواہ تعجب یا تمسخر کی حالت میں جنبش دینا","عشوہ گری","مٹکنا کا حاصل بالمصدر جو مرکبات میں آتا ہے جیسے چٹک مٹک","ناز نخرہ","ناز و نخرہ","نخرہ بازی","نخرہ کرنا","کرشمہ سازی"]
اسم
اسم حاصل مصدر ( مؤنث - واحد )
مٹک کے معنی
"لچک اور چٹک عورتوں میں عام تھی"۔ (١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو،٢، ١٠٤:١)
مٹک کے جملے اور مرکبات
مٹک چٹک
مٹک english meaning
Oglingcoquetry; mincing gaitdalliancemincing gait
شاعری
- سوتیں بنیں فروغ نہ پایا کسی نے بھی
بیٹھیں چٹک مٹک کے برابر ہمارے پاس - پل پل مٹک کے دیکھے ڈگ ڈگ چلے لٹک کے
وہ شوخ چھل چھبیلا طناز ہے سراپا - پل پل مٹک کے دیکھے ڈگ ڈگ چلے لٹک کے
وہ شوخ چھل چھبیلا طناز ہے سراپا
محاورات
- انگلیاں چمکانا یا مٹکانا
- بھلا ہوا مری مٹکی ٹوٹی میں دہی بیچن سے چھوٹی
- بھلوبھیو مری مٹکی ٹوٹی میں دہی بیچن سے چھوٹی
- پھول کے کپا (گڑ گج۔ مٹکا) ہوجانا
- پیٹ سے مٹکا باندھنا
- جس گھر ساس مٹکنی۔ اس گھر بہو کا کیا سہاگ
- چٹک مٹک سے چلنا
- دبک شیرے کے مٹکے میں
- دیدے مٹکانا
- گھر مٹکا تو باہر مچیا