نشیش کے معنی
نشیش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نِشیش (ی مجہول) }
تفصیلات
١ - جوش کھایا ہوا، جوشاندہ۔
[""]
اسم
صفت ذاتی
نشیش کے معنی
١ - جوش کھایا ہوا، جوشاندہ۔
نشیش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نِشیش (ی مجہول) }
١ - جوش کھایا ہوا، جوشاندہ۔
[""]
صفت ذاتی
"جن کی ساری عمر بادیہ نشینی میں گزری وہ کیا جانیں کہ یہ لفظ لکھنؤ میں کس طرح بولی جاتی ہے۔" (١٩٥٢ء، سہ روزہ |مراد| خیرپور، ٧، مارچ، ٢)
"اس زمانے کے یہود ایسے ہی جاہل تھے جیسے بادیہ نشیں عرب۔" (١٩٠٤ء، مقالات شبلی، ٣١:١)
"پھول باغ میں جو ان دنوں قیام گاہ حضور معلیٰ ہے مینا بازار لگایا اور تمام شہر کے حسینان بازار نشیں کو دوکاندار بنایا۔" (١٨٥٧ء، مینا بازار اردو، ١٧)
"سجادہ نشیں اپنے ہاتھ سے ہر ایک کو ٹوپی پہناتے ہیں۔" (١٩٨٧ء، اک محشرز خیال، ١٠٦)
"بظاہر حیدر بیگ . کور نمکوں کی وجہ سے خانہ نشین ہو رہے تھے دربار میں آنا جانا موقوف تھا۔" (١٩٧٥ء، بدلتا ہے رنگ آسماں، ١٩٤)