نعل کے معنی
نعل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نَعْل }
تفصیلات
١ - جوتی، کفش، پاپوش، جفت، جوتا جیسے نعلین تحت العین۔, m["آہنی حلقہ جو گھوڑوں بیلوں وغیرہ کے پاؤں میں لگاتے ہیں۔ ان سے پاؤں نہیں گھستے","باج (نَعِل ۔ جوتا پہننا)","پاپوشِ اِسپ","خراج","گھوڑے یا بیل کے پاؤں میں لگانے کا آہنی حلقہ جو جُوتی کا کام دیتا ہے","نیام کی شام","نیز وہ لوہا جو جوتی کی مضبوطی کے واسطے کُھری میں لگادیتے ہیں","وہ حلقہ جو جوتی کی مضبوطی کے واسطے کھری میں لگاتے ہیں","وہ نعل نما لکڑی جو پہلوان ایک ہاتھ سے اٹھا کر زمین پر پھینک دیتے ہیں","وہ نقدی جو قمار خانے کا مالک ہر داؤ پر لیتا ہے"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : نَعْلِیں[نَع + لِیں]
نعل کے معنی
نعل کے مترادف
کفش, جوتا
باج, پاپوش, پاش, پیزار, جفت, جُفت, جوتا, جُوتا, جوتی, جُوتی, چوتھ, خراج, زیرپائی, نعلین, کفش, کُھری
نعل کے جملے اور مرکبات
نعل اسپ, نعل برداری, نعل بند, نعل بندی, نعل بہا, نعل دار, نعل چوبی, نعل درآتش, نعل ساز, نعل عربی, نعل ماتم, نعل نما, نعل ہائے سم, نعل آسا, نعل ہا
نعل english meaning
a horse-shoe; a shoesandal; a hoof; the ferrule at the end of a scabbard; a heavy weight shaped like a horse-shoe (with which athletes exercise themselves); a wife((Plural) نعال ne|al|) Horse shoe(Plural) نعال ne`al`(rare) shoehorse shoe
شاعری
- کیا کہوں آتش عنانی اس کے گھوڑے کی مگر
برق جاے نعل رکھتا ہے وہ توسن زیرپا - تج ترنگ کے نعل تھے روشن ہوا چاں عید کا
اس کی باساں تھے معطر ہے گلستان عید کا - دلدل ترنگ کی پھیرانگے رہے باؤ پگ دھوج کر
آکاش پر ہالہ دسے جب نعل کا سایا پڑے - جسے نعل زر آہنی سم اہے
جسے دم سو نصرت کوں پرچم اہے - گردش میں ہر اک آنکھ ہے فانوس خیالی
بندش میں ہیں سب نعل رباعی و ہلالی - آبن دلوں نے مارا ہے جی، غم میں ان کے ہم
پھرتے ہیں نعل سینوں پر اپنے جڑے ہوئے - نعل سینوں پر جڑیں گے اور سر پھوڑیں گے لوگ
کھینچےں گے کتنے الف داغ اور کتنے لیں گے جوگ - جولانی میں جب آئے تج اقبال کا ترنگ
آسُم کوں اس کے بوسہ دیوے نعل ہو ہلال
محاورات
- چاق چوبند ٹکا نعلبند
- طابق النعل بالنعل